بجلی مزید 1.46 روپے مہنگی، پٹرول کی قیمت میں 10 روپے فی لیٹر کا امکان

ویب ڈیسک: بجلی کے بھاری بھر کم بلوں پر ابھی ملک کے طول وعرض میں احتجاج کا طوفان ابھی تھما نہیں تھا کہ نیپرا نے بجلی ایک روپے 46 پیسے فی یونٹ مزید مہنگی کر دی۔ بجلی کی قیمت میں اضافہ جولائی کی ماہانہ فیول ایڈجسٹمنٹ کی مد میں کیا گیا ہے۔ نیپرا نے بجلی کی قیمت میں اضافے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا ہے۔ نوٹیفکیشن کے مطابق بجلی کی قیمت میں اضافے کا اطلاق ستمبر کے بلوں میں ہوگا۔ نوٹیفکیشن میں مزید کہا گیا کہ اضافے کا اطلاق لائف لائن اور کے الیکٹرک صارفین پر نہیں ہوگا۔
دوسری طرف پٹرول کی قیمت میں تقریباً 10 روپے تک اضافے کا امکان ہے۔ پٹرول کی قیمت میں 9 روپے 70 پیسے جبکہ ڈیزل کی قیمت میں 11 روپے کا اضافہ ہوسکتا ہے۔ پٹرول کی ایکس ریفائنری قیمت 238.29 روپے ڈیزل کی237.61 روپے ہوگئی ہے۔ ایکس ریفائنری قیمتوں میں اضافے کے باعث پٹرول اور ڈیزل کی قیمت 16 ستمبر سے مزید بڑھائے جانے کا امکان ہے جس کے بعد روزمرہ استعمال کی اشیاء کی قیمتیں مزید بڑھیں گی۔ ادھر نگراں وزیراعظم انوار الحق کاکڑ کی زیر صدارت سپیشل انویسٹمنٹ فیسیلیٹیشن کونسل کی ایپکس کمیٹی کے اجلاس کے بعد وزیر اطلاعات مرتضٰی سولنگی کے ہمراہ پریس کانفرنس سے خطاب کرتے ہوئے نگران وفاقی وزیر برائے توانائی محمد علی نے کہا کہ گیس کی قیمتوں پر نظرثانی کرنا پڑے گی، گیس کے شعبے میں 350 ارب کے نقصانات پورے کرنا ہیں۔
محمد علی کا کہنا تھا کہ 2013 کے بعد پاکستان میں گیس اور تیل کی تلاش کم ہوئی ہے، ہمارا گردشی قرضہ بہت زیادہ ہوگیا ہے، کمپنیاں ملک چھوڑ کر چلی گئیں۔ ان کا کہنا تھا کہ گیس سیکٹر میں سالانہ 350 ارب روپے کا نقصان ہے، گیس سیکٹر کا گردشی قرض سود ملا کر 2700 ارب ہو گیا ہے۔ نگران وزیر توانائی کا کہنا تھا کہ سردیوں میں گیس کی کمی ہوتی ہے، صنعتوں کو گیس فراہمی کیلئے ایل این جی پلانٹس لگانا ہونگے، گیس کی کم فراہمی کے باعث صنعتوں کو بند نہیں ہونا چاہیے، وزارت توانائی نے ان تمام اقدامات پر کام شروع کر دیا ہے۔

مزید پڑھیں:  ریئل اسٹیٹ سیکٹر بھی آئی ایم ایف کے ریڈار پر آ گیا