فلسطین اسرائیل جنگ، 50 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈوبنے کا خدشہ

ویب ڈیسک: اقوام متحدہ نے فلسطین اسرائیل جنگ کے بارے میں کہا ہے کہ یہ جنگ نہ رکی تو غزہ سمیت پورے فلسطین کے سکولوں، ہسپتالوں، معیشت اور انفراسٹرکچر پر کی گئی 50 بلین ڈالرز کی سرمایہ کاری ڈوب سکتی ہے۔
اقوام متحدہ کے ذیلی ادارے یو این ڈی پی کی رپورٹ میں کہا گیا ہے کہ غزہ میں جاری جنگ کے باعث فلسطینی معیشت کو ناقابل تلافی نقصان پہنچ رہا ہے اگر یہ جنگ رواں سال کے اختتام تک جاری رہی تو غزہ انسانی ترقی میں 19 سال پیچھے ہو جائے گا۔
ذرائع کا کہنا ہے کہ فلسطین اسرائیل جنگ کے باعث 7 اکتوبر سے اب تک صرف ایک ماہ کے دوران فلسطینی جی ڈی پی میں 4اعشاریہ 2 فیصد کمی ریکارڈ کی گئی جبکہ معاشی نقصانات کا تخمینہ 857 ملین ڈالرز کے قریب بنتا ہے اور اگر یہ جنگ دو ماہ تک جاری رہے گی تو یہ اعداد و شمار تبدیل ہو کر 8اعشاریہ 7 فیصد اور معاشی نقصان کا تخمینہ 1اعشاریہ 7 ارب ڈالرز ہو جائے گا۔
فلسطین اسرائیل جنگ کے بارے میں یو این ڈی پی کے عرب ریاستوں سے متعلق ریجنل بیورو کے افسران کا کہنا ہے کہ ہم نے ایک ماہ کے قلیل عرصے میں پہلے کبھی انسانی ترقی میں اتنی بڑی ریگریشن نہیں دیکھی یہ تنازع جلد ختم ہوتا ہوا نظر نہیں آرہا۔

مزید پڑھیں:  مذاکرات کیلئے کسی کا پیغام نہیں ملا، بیرسٹر گوہر