حراروں کی کھپت میں کمی درازی عمر میں مددگار

ایک تحقیق میں معلوم ہوا ہے کہ روزانہ کی بنیاد پر حراروں کی کھپت میں 12 فی صد تک کمی ہماری زندگی کے دورانیے میں اضافہ کرسکتی ہے۔
ماہرین کا کہنا ہے کہ حراروں کی کم کھپت جسم میں سوزش کو کم کرتی ہے جس کا تعلق عمر بڑھنے سے ہوتا ہے۔
نیشنل اِنسٹی ٹیوٹ آف ہیلتھ کے سائنس دانوں نے دو سال تک جاری رہنے والے ایک مطالعے میں لوگوں پر حراروں کو 12 فی صد تک کم کرنے کے اثرات کا جائزہ لیا۔
تحقیق میں معلوم ہوا کہ وہ افراد جنہوں نے اپنی حراروں کی کھپت کو کم کیا تھا ان کے توانائی کی پیداوار اور نظامِ استحالہ میں ملوث جینز مزید فعال ہوگئے جبکہ سوزش کا عمل رک گیا۔
تحقیق کے مصنف ڈاکٹر لوئیگی فیروسی کے مطابق چونکہ سوزش اور عمر بڑھنے کے عمل کے درمیان انتہائی گہرا تعلق ہے اس لیے حراروں کی کھپت کو محدود کرنا سوزش کی حالت سے بچنے کا ایک انتہائی مؤثر طریقہ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ حراروں کی کھپت میں معمولی سی کمی باآسانی کی جاسکتی ہے جس کا ہماری صحت پر بڑا اثر پڑ سکتا ہے۔
تحقیق میں ماہرین نے دیکھا کہ پہلے سال میں شرکاء کے وزن میں 9 کلو تک کمی کے باوجود ان کے پٹھوں کی مضبوطی میں کمی واقع نہیں ہوئی۔
ایجنگ سیل نامی جرنل میں شائع ہونے والی تحقیق میں سائنس دانوں نے دو سالہ ڈائٹ شروع کرنے سے پہلے اور بعد میں 90 شرکاء کی ران کے پٹھوں کی بائیوپسی کی۔
سائنس دانوں کو معلوم ہوا کہ وہ افراد جنہوں نے حراروں کی کھپت کو کم کیا تھا ان کےجینز فعال تھے جس کے سبب عمر درازی کا عمل بڑھا تھا۔

کیٹاگری میں : صحت