صیہونیوں کا انڈونیشین ہسپتال پر حملہ، طبی عملہ سمیت 12 فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: صیہونیوں کی جانب سے غزہ میں فلسطینیوں کی نسل کشی کا سلسلہ جاری، شہری علاقوں کے بعد اب تعلیمی مراکز کے بعد اب ہسپتالوں کو بھی نشانے پر رکھ دیا گیاہے جو یقینی طور پر بے سروسامان فلسطینیوں کیلئے پناہ گاہیں بھی ہیں۔
ذرائع کے مطابق اسرائیل نے غزہ کے انڈونیشین ہسپتال پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔
آرتھوپیڈک چیف ڈاکٹرعدنان البرش سمیت متعدد افراد اس حملے میں زخمی ہوئے ہیں جبکہ اس دوران جان بچانے کیلئے نکلنے والے بھی گولیوں کی زد میں آ گئے۔ اسرائیلی فوج نے ہسپتال کا گھیراؤ شروع کردیا، آس پاس بمباری سے ہسپتال کے اندر دھواں اور بارود بھر گیا جس سے لوگوں کا دم گھٹنے لگا۔
یاد رہے کہ اس سے قبل شمالی غزہ میں ہی اسرائیلی فوج سب سے بڑے الشفاء ہسپتال کو تباہ کر دیا گیا ہے، اس دوران شدید زخمی 250 افراد کو بھی ہسپتال سے نکالا نہیں جاسکا تھا۔
صیہونیوں کا جنون اس پر بھی نہیں رکا اور نصائرات کیمپ میں رہائشی عمارتوں پر گولیاں داغ دیں جس سے 22 فلسطینی داعی اجل کو لبیک کہہ گئے۔
اس کے علاوہ اسرائیلی فورسز کی جانب سے رفاح کے 2 گھروں پر بھی حملے کئے گئے جس میں 11 افراد شہید ہو گئے جس سے شہداء کی مجموعی تعداد 13 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
یاد رہے کہ اسرائیل نے غزہ کے انڈونیشین ہسپتال پر حملہ کردیا جس کے نتیجے میں ڈاکٹروں سمیت 12 فلسطینی شہید ہوگئے۔

مزید پڑھیں:  دیر بالا میں فائرنگ سے خاتون قتل