اسرائیلی سرمایہ کاروں کو حماس حملے کی پیشگی اطلاع کا انکشاف

ویب ڈیسک: امریکہ کی جانب سے دعوی کیا گیا ہے کہ چند اسرائیلی سرمایہ کاروں کو حماس کے 7اکتوبر کو اسرائیل پر حملے سے متعلق علم تھا جس کی تحقیقات اسرائیلی حکام کررہے ہیں۔
نیویارک یونیورسٹی سے تعلق رکھنے والے قانون کے پروفیسر رابرٹ جیکسن جونیئر اور کولمبیا یونیورسٹی کے جوشوا مٹس کی تحقیق سے پتہ چلا ہے کہ جنگ شروع کرنے والے حملوں کی وجہ سے حصص کی فروخت میں نمایاں کمی واقع ہوئی۔
شارٹ سیلرز ان حصص پر داؤ لگاتے ہیں جن کی وہ قیمت میں کمی کی توقع کرتے ہیں۔ وہ کسی کمپنی میں حصص ادھار لینے کے لیے فیس ادا کرتے ہیں اور پھر انہیں کم قیمت پر واپس خریدنے اور منافع حاصل کرنے کی اُمید میں فروخت کرتے ہیں۔
اسی بنا پر تحقیق میں ایکسچینج ٹریڈڈ فنڈ کی شارٹ سیلنگ کا حوالہ دیتے ہوئے کہا گیا ہے کہ حماس کے حملے سے چند دن پہلے تاجروں کو آنے والے واقعات کا اندازہ تھا۔
66 صفحات پر مشتمل رپورٹ میں امریکی محققین نے لکھا کہ حملے سے قبل تل ابیب اسٹاک ایکسچینج (ٹی اے ایس ای) پر اسرائیلی سیکورٹیز کی شارٹ سیلنگ میں ڈرامائی طور پر اضافہ ہوا۔ محققین میں سے ایک نے میڈیا کو بتایا کہ اس مختصر فروخت سے ہونے والا منافع ”100 ملین ڈالر سے زیادہ“ تھا۔
اسرائیل سکیورٹیز اتھارٹی (آئی ایس اے) نے کہا ہے کہ وہ اس معاملے سے آگاہ ہیں اور تمام متعلقہ فریق اس کی تحقیقات کر رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  یو اے ای میں لاپتہ پاکستانی لڑکا مردہ حالت میں برآمد