ایک دوسرے کو جیل بھیجنا سیاست نہیں ناکامی ہے‘بلاول بھٹو

ویب ڈیسک : پاکستان پیپلز پارٹی کے چیئرمین بلاول بھٹو زرداری نے کہا ہے کہ ایک دوسرے کو جیل بھیجنا سیاست نہیں ناکامی ہے، روایتی سیاست دفن کرکے ملک کو ایک نئی سمت میں لے کر جانا ہوگا‘ امید ہے قائد عوام اور اس ملک کے عوام کو انصاف دیا جائے گا۔
لاہور ہائیکورٹ کے جاوید اقبال آڈیٹوریم میں پاکستان کے آئین بننے کی 50 سالہ تقریب سے خطاب کرتے ہوئے بلاول بھٹو زرداری کا کہنا تھا کہ ہماری دو نسلیں انصاف مانگنے کیلئے آتی رہیں، آج تک لاہور ہائیکورٹ کو کرائم سین کی صورت میں دیکھا جاتا ہے، آصف علی زرداری کا 12 سال پہلے کا ریفرنس آج سپریم کورٹ میں سنا جارہا ہے، امید ہے قائد عوام کو اتنے سال بعد انصاف دیا جائے گا۔
انہوں نے کہا کہ وہ لیڈر جو مسلم ا±مّہ کا ترجمان تھا وہ اسی لاہور میں تھا اسی نے سمجھایا کہ جو آپ کے پاس تیل ہے وہ ناصرف کمائی کا ذریعہ ہے بلکہ طاقت ہے۔ فلسطین میں ہمارے بہن بھائیوں کے ساتھ ظلم ہو رہا ہے تب بھی ظلم ہوتا تھا لیکن اس وقت لیڈر بھٹو تھا، انہوں نے فیصلہ کیا تھا کہ جب تک فلسطینیوں کے ساتھ ظلم ہوگا تب تک آپ کو تیل نہیں دیں گے۔
ہم امید رکھتے ہیں عدالتوں سے کہ اتنے سال گزرنے کے بعد نا صرف قانون کے مطابق غلطی کو درست کریں گے بلکہ تاریخ کو بھی درست کریں گے، جج صاحبان اپنے جج صاحبان کے خون کے داغ دھوئیں گے۔
انہوں نے کہا کہ پاکستان میں اس وقت سیاست میں پولورائزیشن چل رہی ہے، کچھ دیر پہلے جب آپ نعرے لگا رہے تھے تو پیچھے سے پی ٹی آئی کے نعرے لگے، ہم نے سیاست کو ذاتی دشمنی بنا لیا ہے اور خان صاحب کا اس میں سب سے زیادہ کردار ہے۔
چیئرمین پی پی کا کہنا تھا کہ میں زبردستی جیے بھٹو کے نعرے نہیں لگواو¿ں گا بس چاہتا ہوں کہ آپ مانیں کہ میں بھی محب وطن پاکستانی ہوں، میں آپ کے سیاسی لیڈر سے اختلاف کرسکتا ہوں لیکن ان کی میں عزت کرتا ہوں

مزید پڑھیں:  وزیراعظم کی پاکستانی سفیر کو کرغستان میں طلباء کی معاونت کی ہدایت