اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں میں

خیبرپختونخواحکومت کی جانب سے ڈینٹل کالجزمیں نشستیں بڑھانے سے متعلق منصوبہ بندی پرپاکستان میڈیکل اینڈڈینٹل کونسل کی جانب سے اظہارلاعلمی اور پی ایم ڈی سی کی جانب سے سرکاری اورنجی کالجوںمیں ایم بی بی ایس اوربی ڈی ایس پروگراموں کے لئے 20 نشستیں بڑھانے پر اتفاق نہ ہونے اور اس بارے میں خیبر پختونخوا حکومت کی جانب سے پی ایم ڈی سی کو کوئی درخواست موصول نہ ہونے کے بیان سے واضح ہے کہ نگران حکومت کے اقدامات ناچ نجانے آنگن ٹیڑھا ہی کے مصداق ہیں۔قبل ازیں بھی ہم اس امر کا اظہار کر چکے ہیں کہ نگران حکومت امن و امان کی صورتحال پر توجہ دے اور روز مرہ کے معاملات نمٹانے کی ذمہ داریاں نبھائیں اجلاس اور اعلانات کا شوق پوری کرنے کاکوئی فائدہ نہیں اور نہ ہی نگران حکومت کے فیصلوں اور اعلانات پرعملدرآمد کی کوئی ضمانت ہوتی ہے صوبے میں میڈیکل کی تعلیم کے معیار اور پہلے سے موجود کالجوں کی حالت زار پر توجہ کی بجائے میڈیکل یونیورسٹیاں بنانے اور نشستوں میں اضافے کا شوق پورا کیا جارہا ہے اور وہ بھی متعلقہ فورم سے رابطہ اور منظوری کے بغیر ایسے میں پی ایم ڈی سی کا بیان اس طرح تو ہوتا ہے اس طرح کے کاموں کے عین مصداق ہے۔یہ بیان نگران حکومت کے لئے لمحہ فکریہ ہے جس سے اس کے اعلانات اور دعوئوں کی قلعی بھی کھل گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  حد ہوا کرتی ہے ہر چیز کی اے بندہ نواز