جامعہ پشاور کا خسارہ اڑھائی ارب سے متجاوز، حکومت کی فنڈز فراہمی سے معذرت

ویب ڈیسک: جامعہ پشاور کیلئے مالی مسائل مزید بڑھ گئے۔ ملازمین کی تنخواہیں اور پنشن بڑھانے سے جامعہ کا خسارہ اڑھائی ارب روپے سے بڑھ گیا ہے۔ خیبر پختونخوا حکومت نے مالی مشکلات میں گھری پشاور یونیورسٹی کو فنڈز کی فراہمی سے معذرت کرتے ہوئے اپنے وسائل بروئے کار لانے کا مشورہ دےدیا ہے۔
پشاور یونیورسٹی نے ملازمین کی تنخواہوں میں 35فیصد اضافہ کرنے کے بعد فنڈز کیلئے صوبائی حکومت سے رابطہ کیا تھا جس کے جواب میں محکمہ خزانہ خیبر پختونخوا کی جانب سے رجسٹرار جامعہ پشاور کو ایک خط بھیجا گیا ہے۔
خط میں کہا گیا ہے کہ یونیورسٹی کو تنخواہیں بڑھانے سے قبل اپنے مالی حالات مدنظر رکھنے کی ضرورت تھی۔ تنخواہوں اور پنشن اضافہ سے جامعہ کے خسارے میں 64کروڑ روپے کا اضافہ ہوگیا ہے جبکہ جامعہ پہلے ہی 2ارب روپے کے خسارے کی شکار ہے۔
صوبائی حکومت کسی بھی خود مختار ادارے کے جاری اخراجات کی ذمہ دار نہیں ہے۔
جامعہ پشاور کو پہلے بھی سفارش کی گئی تھی کہ وہ اپنی آمدن بڑھائے، بجٹ میں 42کروڑ 50لاکھ روپے رکھے گئے ہیں تاہم صوبائی حکومت یہ رقم صرف تب ہی جاری کر سکے گی جب جامعہ پشاور صوبائی حکومت کی ہدایات پر عمل کرتے ہوئے اپنے اخراجات کم کرے۔
مسلسل اخراجات بڑھانے سے صوبائی حکومت فنڈز فراہم نہیں کرسکتی۔ صوبائی حکومت نے جامعہ پشاور کی انتظامیہ کو مشورہ دیا ہے کہ وہ اپنے اخراجات کم کرتے ہوئے صوبائی حکومت کی سفارشات پر عمل کرے۔

مزید پڑھیں:  صدر مملکت نے امن و امان سے متعلق اہم اجلاس آج بلا لیا