اس مرتبہ انتظامیہ ہاتھ جوڑنے سے گریز کرے

پشاور میںایک مرتبہ پھر روٹی کی قیمت میں مزید 5روپے کا اضافہ کرنے کی تیاری کر لی گئی ہے۔ ذرائع کے مطابق انتظامیہ کی جانب سے روٹی کی قیمت میںپانچ روپے کے اضافے کے فیصلے کے حوالے سے نانبائی ایسوسی ایشن کے عہدیداروں اور ضلعی حکومت کے نمائندوں کے درمیان بات چیت ہوئی ہے جس میں پانچ روپے قیمت بڑھانے پر اتفاق کیاگیاہے تاہم سرکاری سطح پر اس تجویز کی تصدیق نہیں کی گئی ہے۔ اس فیصلے پر عملدر آمد کی صورت میں پشاورمیں سادہ روٹی کی قیمت 20 روپے سے بڑھ کر 25 روپے ہو جائے گی اور اس کا وزن بھی 150 گرام ہو جاء گا۔ پشاور میں6ماہ قبل بھی ضلعی انتظامیہ کی جانب سے نانبائیوں کے لئے نرخنامہ جاری کیا گیا تھاتاہم نانبائی ایک مرتبہ پھر روٹی پانچ روپے مہنگی کرنے پر تل گئے ہیں۔صوبائی دارالحکومت میں بالخصوص اور صوبہ بھر میں بالعموم روٹی کے نام پر پاپڑ کی فروخت سے صرف نظر اختیار کرنے والی انتظامیہ کا نانبائیوں کے دبائو میں آنا بعید نہیں ایک جانب قیمت میں اضافہ اور دوسری جانب کم وزن روٹی کی فروخت کوئی ایک مسئلہ ہوتا تو صرف اس کارونا رویا جاتا یہاںیک نہ شد دوشدوالی صورتحال ہے گھروں میں گیس نہیں آتی وگر نہ گھروں ہی میں روٹی پکانے کامشورہ دیا جاتا ایسے میں حکومت اورانتظامیہ کو یہی مشورہ دیاجا سکتا ہے کہ وہ اس بارحسب دستور نانبائیوں کے سامنے ہتھیار نہ ڈالیں اور عوام کے مفاد میں آٹے کی بوری اور اس سے بننے والے پیڑے اور روٹی کی تعداد کا حساب لگاکر جملہ مصارف شامل کرکے اس کے مطابق نرخ مقرر کرنے کافیصلہ کرے نہ کہ غیر حقیقت پسندانہ نرخ مقررکیا جائے نیز روٹی کے مقررہ وزن کویقینی بنانے کی ضمانت بھی لی جائے اور اس پرسختی سے عملدرآمد کروانے کی ذمہ داری بھی پوری کی جائے۔

مزید پڑھیں:  اب نہیں تو کب ؟