دہشت گردی کا مسکت جواب

جب سے ملک عزیز میں انتخابات کے انعقاد کے حوالے سے سرگرمیاں شروع ہو چکی ہیں اور دم تحریر انتخابی تیاریوں کی آخری رات ہے یعنی صبح جب یہ سطور آپ کی نظروں سے گزریں گی تو سیاسی جماعتوں کے لئے انتخابی سرگرمیوں کا سلسلہ موقوف ہو چکا ہو گا ‘ اس دوران مختلف علاقوں میں سیاسی ریلیوں ‘ کارنر میٹنگز ‘جلسوں اور جلوسوں کے علاوہ سکیورٹی اداروں کی عمارتوں اور اہلکاروں پردہشت گردانہ حملوں کا نہ رکنے والا سلسلہ جاری ہے ‘ جو خاص گروہوں کی جانب سے انتخابات کوسبوتاژ کرکے ملک میں سیاسی افراتفری پیدا کرنے اور انتخابات پرسوالیہ نشان ثبت کرکے دنیا پریہ واضح کرنا ہے کہ پاکستان کو سیاسی استحکام سے دور رکھ کر ملک کے مستقبل پر خدانخواستہ سوالیہ نشان ثبت کرنا ہے ‘ آرمی چیف جنرل عاصم منیر نے بھی گزشتہ روز لائن آف کنٹرول کے دورے کے موقع پر اپنے خطاب میں واضح کیا کہ ملک عزیز میں دہشت گردی بھارتی سرپرستی میں ہو رہی ہے اور اس عزم کا اظہار کیا جارحیت کا جواب بھرپور انداز میں دیں گے انہوں نے کہا کہ بین الاقوامی قانون نظر انداز کرنا بھارت کا وتیرہ بن چکا ہے ‘ بھارتی سرپرستی میں دہشت گردی ہماری سرزمین پر پاکستانی شہریوں کونشانہ بنانے تک پھیل چکی ہے ‘ ہم اپنے شہریوں کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے ‘ یاد رہے کہ حالیہ چند ہفتوں کے دوران خیبر پختونخوا اور بلوچستان کے مختلف علاقوں میں دہشت گردانہ کارروائیوں میںمتعدد سکیورٹی اداروں کی عمارتوں اور اہلکاروں کی شہادت ہوچکی ہے ‘ اس ضمن میں سرکاری سطح پر افغانستان میں روپوش کالعدم تنظیم کی ان حملوں میں تلویث اور ان کی سرپرستی کے حوالے سے بھارتی خفیہ ہاتھوں کی اب کھل کر نشاندہی کی جارہی ہے جبکہ سابقہ حکومت کے دور میں جس طرح ایک خاص منصوبے کے تحت دہشت گردوں کو معافی دے کرملک کے اندر بسانے کے اقدامات کئے گئے اور اب مبینہ طور پر وہی ”پناہ گزین” بھی سرگرم ہو چکے ہیں اور پاکستانی اداروں ‘ سکیورٹی اہلکاروں اور عام لوگوں کے خلاف دہشت گردانہ کارروائیاں کرتے ہوئے ملک میں امن و امان کے لئے مسائل کھڑے کر رہے ہیں قابل ذکر امر یہ ہے کہ ہمسایہ ملک کو ان دہشت گردوں کی مذموم حرکات کے حوالے سے ٹھوس ثبوت فراہم کرکے یہ ثابت کیا جا چکا ہے کہ ان عناصر کو امریکی جدید اسلحہ ہمسایہ ملک سے فراہم کیا جارہا ہے’ جن میں امریکہ کے افغانستان سے انخلاء کے وقت چھوڑا ہوا جدید ترین اسلحہ ‘ نائٹ ویژن گوگلز اور دیگر آلات شامل ہیں اور یہ بات پہلے ہی واضح ہو چکی ہے کہ افغان سرزمین پربھارتی قونصل خانوں کی سرپرستی میں پاکستان دشمن دہشت گردوں کے لئے قائم تربیتی کیمپ ایک طویل عرصے سے فعال رہے ہیں جہاں ان دہشت گرد تنظیموں کے اراکین کو تخریب کاری کی تربیت فراہم کی جاتی رہی ہے اور اس حوالے سے کلبھوشن یادیو جیسے بھارتی ایجنٹ نہایت فعال رہ کرپاکستان میں دہشت گردی کرانے کے لئے ان ملک دشمنوں کو ہر قسم کی سہولیات ‘ فنڈز کی فراہمی ‘ تخریب کاری میں کام آنے والے آلات ‘ گولہ بارود وغیرہ کی فراہمی یقینی بناتے رہے ہیں اورپاکستان کے اندر بھارتی سرپرستی میں دہشت گردانہ کارروائیوں سے غیر یقینی صورتحال پیدا کرنا بھارتی خفیہ اداروں کا مطمع نظر رہا ہے ‘ تاہم ان مذموم کارروائیوں سے وقتی طور پر توبھارتی اداروں کوکامیابی ضرور ملتی رہی ہے لیکن اللہ تعالیٰ کے کرم سے بھارتی ادارے اور ان کے مقامی ایجنٹوں کو پاکستان میں افراتفری اور دہشت گردی پھیلانے میں مکمل کامیابی کبھی نہ نصیب ہوئی ہے نہ ہی کبھی ہو سکتی ہے ‘ کیونکہ اللہ کے فضل و کرم سے پاکستان کی سکیورٹی ادارے دہشت گردوں کے ناپاک اورمذموم عزائم پر ہمیشہ کڑی نظر رکھتے ہوئے انہیں ناکامی سے دوچار کرتے آئے ہیں حالیہ دنوں میں جو دہشت گردانہ کارروائیاں سامنے آئی ہیں ان کو بھی بقول آرمی چیف انشاء اللہ مکمل طور پر ناکامی سے دو چارکرنے اور بھارتی جارحیت کا بھرپورجواب دینے کے لئے پاکستانی سکیورٹی ادارے پوری قوت سے عزم صمیم کے ساتھ کھڑے ہیں اورپاکستان کے چپے چپے کی حفاظت کو یقینی بنائیں گے جبکہ ضرورت اس امر کی ہے کہ دہشت گردی میں ملوث خفیہ ہاتھوں کو بے نقاب کرکے دنیا کے سامنے آشکارا کرنے میں کوئی کسراٹھا نہ رکھی جائے تاکہ دنیا پر واضح ہو سکے کہ پاکستان میںامن و امان کو تاراج کرنے میں کونسی قوت کارفرما ہے ۔

مزید پڑھیں:  ملک چلے گا کیسے؟