نگران وزیر اعظم نے سمری میں ناقابل قبول زبان استعمال کی، ڈاکٹر عارف علوی

ویب ڈیسک: صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے اجلاس بلانے کی سمری میں نگران وزیراعظم کے لہجے اور الزامات پر تحفظات کا اظہار کیا۔
ان کا کہنا تھا کہ ملک کے چیف ایگزیکٹو نے صدر کو پہلے صیغے میں مخاطب کیا۔ صدر کو عام طور پر سمریوں میں ایسے مخاطب نہیں کیا جاتا۔
انہوں نے کہا کہ صدر آئین کے آرٹیکل 41 کے تحت ریاست کا سربراہ اور جمہوریہ کے اتحاد کی علامت ہوتا ہے۔ ایسے میں نگران وزیراعظم کے رویہ اور لہجہ افسوسناک ہے۔
ایوان صدر سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر مملکت نے اجلاس طلب کرنے کی منظوری مخصوص نشستوں کے معاملے کے حل کی توقع کے ساتھ دی ہے۔
ایوان صدر کی جانب سے جاری اعلامیے میں کہا گیا ہے کہ صدر کو قوم کی بہتری اور ہم آہنگی کیلئے قومی مفاد کو مد نظر رکھنا ہوتا ہے.
وزیر اعظم کی قومی اسمبلی کے اجلاس سے متعلق سمری آئین کے آرٹیکل 48 ایک کے عین مطابق واپس کی گئی۔
صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے کہا ہے کہ میرا مقصد آئین کے آرٹیکل 51 کے تحت قومی اسمبلی کی تکمیل تھا مگر میرے عمل کو جانبدار عمل کے طور پر لیا گیا۔

مزید پڑھیں:  آل پاکستان نانبائی ایسوسی ایشن کا 8 مئی کو شٹر ڈاون ہڑتال کا اعلان