امریکہ

رفح میں اسرائیلی آپریشن کی علامت نظر نہیں آرہی ،امریکہ

ویب ڈیسک: امریکہ کا کہنا ہے کہ رفح میں اسرائیل کے زمینی آپریشن کے قریب آنے کی کوئی علامت نظر نہیں آرہی ہے ۔
وائٹ ہائوس کے مطابق امریکی قومی سلامتی کے مشیر جیک سلیوان سابق اسرائیلی وزیر اعظم یائر لاپڈ سے ملاقات کرنے والے ہیں تاہم اسرائیل کے ساتھ غزہ کے جنوبی شہر رفح پر حملے کے بارے میں نئی بات چیت کے لیے کوئی تاریخ طے نہیں کی گئی ہے۔
جنگ بندی کی بات چیت پر تبصرہ کرتے ہوئے وائٹ ہائوس نے کہا کہ یہ حماس پر منحصر ہے کہ وہ کسی ممکنہ معاہدے پر پہنچ جائے۔
قومی سلامتی کونسل کے ترجمان جان کربی نے صحافیوں کو بتایا کہ ہفتہ کے آخر میں حماس کو ایک تجویز پیش کی گئی تھی اور اب یہ حماس پر منحصر ہے کہ وہ اس پر عمل کرے۔
یہ تبصرے ایسے وقت میں سامنے آئے ہیں جب حماس اور اسرائیلی حکام دونوں کے ساتھ مذاکرات کی پیشرفت کے بارے میں متضاد اطلاعات سامنے آئی ہیں کہ کوئی معاہدہ قریب نہیں ہے۔
دوسری جانب اسرائیل رفح کے انخلا کے لیے 40,000 خیمے خرید رہا ہے۔
ایک اسرائیلی اہلکار نے ایسوسی ایٹڈ پریس کو بتایا کہ اسرائیل رفح سے فلسطینیوں کے انخلا کی تیاری کے لیے 40,000 خیمے خرید رہا ہے۔
اسرائیلی اہلکار نے نام ظاہر نہ کرنے کی شرط پر خبر رساں ایجنسی سے بات کرتے ہوئے کہا کہ یہ خیمے جنوبی غزہ شہر میں متوقع آپریشن کی تیاریوں کا حصہ تھے۔

مزید پڑھیں:  گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کی لاہور میں مریم نواز سے ملاقات