خیبرپختونخوا اور بلوچستان زیادہ متاثر

مون سون بارشوں سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان زیادہ متاثر

ویب ڈیسک: ملک بھر میں ہونے والی مون سون بارشوں سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان زیادہ متاثر صوبے ہیں۔ حالیہ بارشوں سے جہاں ڈیم میں سیلابی ریلوں کی آمد جاری ہے وہیں پانی کی سطح میں 7 فٹ تک کا اضافہ ہوگیا ہے۔
ضع مانسہرہ کے علاقے مہانڈری میں درجنوں ہوٹل پانی میں ڈوب گئے جبکہ دریائے کنہار میں بننے والی جھیل سے 18 دکانیں بہہ گئیں۔ ان حالات کو دیکھ کر بجا کہا جا سکتا ہےکہ مون سون بارشوں سے خیبرپختونخوا اور بلوچستان زیادہ متاثر ہوئے ہیں۔
ملک کے چاروں صوبوں بشمول گلگت بلتستان اور آزاد کشمیرکے مون سون بارش کی لپیٹ میں ہیں۔
ان طوفانی بارشوں کے باعث بلوچستان کے ندی نالوں میں طغیانی جبکہ چترال میں ان بارشوں سے ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی، دریائے ناڑی، تلی ندی، لہڑی ندی میں بھی سیلابی صورتحال ہے۔
زیارت شہر و ملحقہ علاقوں میں سیلابی ریلےگھروں میں داخل ہوگئے جبکہ چینہ مارکیٹ میں ایک میڈیکل سٹور سیلابی ریلے میں بہہ گیا۔ خیبرپختتونخوا کے ضلع اپرچترال میں بارشوں سے گلیشیئر پھٹنے اور سیلابی ریلوں نے تباہی مچا دی۔
حالیہ گلیشیئر پھٹنے کے بعد علاقہ کی بحالی کا کام جاری ہے، ان علاقوں میں ایک ماہ کے لیے ہنگامی حالت نافذ کردی گئی جبکہ ساتھ ہی بونی سڑک ٹریفک کے لیے کھول دی گئی۔
مسلسل بارشوں کے باعث شاہراہ کاغان مہانڈری کے مقام پر بند ہے، اس سے موسم سے لطف اندوز ہونے کیلئَے آنے والے سیاحوں کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا جبکہ حکومت کی جانب سے سیاحوں کی ناران اور کاغان آمد پر پابندی لگا دی گئی۔
حالیہ بارشوں سے سیاحوں کو خصوصی طور پر مشکلات کا سامنا کرنا پڑا، ان مقامی طور پر رہنے کی جگہ بھی دی گئی تاہم پل ٹوٹنے اور سڑکیں بند ہونے سے جہاں سیاحوں‌کو مشکلات کا سامنا کرنا پڑا وہیں مقامی آبادی بھی شدید ترین مسائل کا شکار رہی.

مزید پڑھیں:  ایرانی صدر نے غزہ جنگ بندی سے متعلق امریکی وعدوں کو جھوٹا قرار دیدیا