آئندہ مالی سال کیلئے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ خسارے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا

اسلام آباد : آئندہ مالی سال کیلئے 3 ہزار ارب روپے سے زیادہ خسارے کا بجٹ آج پیش کیا جائے گا۔بجٹ کاحجم 76 کھرب روپے ہوگا۔ سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز ہے،ایف بی آر کا ٹیکس ہدف 4 ہزار 9 سو ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔ وفاقی ترقیاتی پروگرام کیلئے ساڑھے 6 سو ارب روپے رکھے جائیں گے۔ کرونا سے متاثرہ مختلف شعبوں کیلئے مراعات کا اعلان بھی متوقع ہے۔

پی ٹی آئی حکومت اپنا تیسرا وفاقی بجٹ آج پیش کرے گی۔ وفاقی وزیرصنعت و پیداوار حماد اظہر مالی سال 2020 – 21 کیلئے 76 کھرب روپے سے زیادہ کا بجٹ سہہ پہر 4 بجے قومی اسمبلی میں پیش کریں گے۔بجٹ خسارے کا تخمینہ 3427 ارب روپے جبکہ ٹیکس آمدن کا ہدف 4950 ارب روپے رکھے جانے کا امکان ہے۔

مزید پڑھیں:  سعودی بادشاہ شاہ سلمان کی طبیعت خراب، بخار کی شکایت

سود اور قرضوں کی ادائیگی پر3235 ارب روپے خرچ ہونے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ معاشی ترقی کا ہدف 2 اعشاریہ ایک فیصد رکھنے کی تجویز ہے۔

نئے بجٹ میں سرکاری ملازمین کی تنخواہوں اور پنشن میں 10 فیصد اضافے کی تجویز زیر غور ہے۔دفاع کے لیے 1402 ارب روپے اور سول حکومت کے اخراجات کے لیے 495 ارب رکھنے کا تخمینہ لگایا گیا ہے۔ حکومت سبسڈی پر260 ارب روپے خرچ کرے گی.

مزید پڑھیں:  وزیراعلیٰ کا بلدیاتی نمائندوں کے اعزازیہ سمیت مراعات کیلئَے فنڈز فراہمی کا فیصلہ

وفاق کا ترقیاتی بجٹ 650 ارب روپے رکھا جائے گا جبکہ حکومت گرانٹس کی مد میں 820 ارب روپے جاری کرسکتی ہے۔ہنگامی صورت حال سے نمٹنے کے لیے 130 ارب روپے رکھنے کی تجویز بھی زیرغور ہے۔

نئے بجٹ میں سینکڑوں درآمدی اشیاء پر ڈیوٹی ختم یا ٹیرف میں نمایاں کمی کی تجویز ہے۔نان فائلرز کے لیے مختلف ٹیکسز کی شرح بڑھانے کیساتھ ساتھ لگژری مکانات اور گاڑیوں پر بھی ٹیکس میں اضافے کی تجویز شامل ہے۔