گرڈ سٹیشنز پر حملوں کی روک تھام پر توجہ

بالاخرپاور ڈویژن کی جانب سے خیبر پختونخوا میں گرڈ سٹیشنز پر حملے اور قبضے کرنے والوں کے خلاف سخت اقدامات کا فیصلہ کر لیاگیا۔ گرڈ سٹیشنوں پر حملے کرنے والوں کے خلاف بلاخوف ایف آئی آر کاٹی جائے گی اور اگر مقامی پولیس کارروائی سے کتراتی ہے تو پیسکو عملہ سیشن جج کے پاس جائے گا۔ انہوں نے کہا کہ اگر پولیس اور سیشن جج یہ معاملہ حل نہ کر سکیں تو پشاور ہائی کورٹ سے رجوع کر کے تجربہ کار قانونی مشیر کے ذریعے حل طلب کیا جائے گا۔ پشاور کے ایم پی اے اور درگئی کے تحصیل ناظم کے خلاف بھی گرڈ سٹیشن پر حملوں کے سلسلے میں کارروائی کی جائے گی۔ اس حوالے سے بتایا گیا کہ پیسکو کے گرڈ سٹیشنز اور تنصیبات کی حفاظت کے لئے ایف سی کی خدمات لی جائیں گی ۔گرڈ سٹیشنوں پر حملوں کے ملزمان ناقابل شناخت نہیں اور پہلی مرتبہ جذبات کا شکار ہوکر بھی یہ عمل نہیں کیا گیا بلکہ محولہ افراد بار بار اور جان بوجھ کر عوام کی مشکلات دور کرنے کے لئے کم اور اپنی دکھانے کے لئے زیادہ اس طرح کی حرکتوں پر اتر آتے رہے ہیں اور ایک دوسرے کی دیکھا دیکھی صوبے کے بعض علاقوں میں پشاور میں ہونے والی سرگرمیوں کی نقالی اختیار کی گئی جس کی سب سے بڑی وجہ پیسکو عملے کی بے بسی حکومتی سطح پر حملہ آوروں کی غیر اعلانیہ سرپرستی اور پولیس کی جانب سے مقدمے کے اندراج سے احتراز یا پھر رسمی کارروائی کرکے عملی طور پر قانون کے مطابق کارروائی اختیار نہ کرنا ہے پاور ڈویژن کی جانب سے اس تازہ سعی کے نتائج بھی صفر ہی رہنے کا اس لئے قوی امکان ہے کہ دبائو کا شکار پولیس ان عناصر کے خلاف کارروائی سے معذور ہوگی البتہ ایف سی کی خدمات کا حصول اور ان کی تعیناتی کرکے گرڈ سٹیشنز اور تنصیبات کی حفاظت کویقینی بنانے کا اقدام کار آمد ضرور ہو گا البتہ اس درجے کے ا قدامات کو یقینی بنانے کایقین اس لئے نہیں آتا کہ یہ انتظام قبل ازیں بھی ممکن تھا جب گرمی کے موسم میں صورتحال پیچیدہ اور پیسکو عملے کو تحفظ کی زیادہ ضرورت تھی اب موسم میں بہتری آنے کے بعد حالات خود بخود بڑی حد تک معمول پرآجائیں گے اس کے باوجود بہرحال آئندہ کے لئے یہ اچھا موزوں اقدام ہو گا ساتھ ساتھ ہر ممکن طریقے سے حملہ آوروں کا احتساب ہونا چاہئے اس نکتے پر غور کی ضرورت ہے کہ کوئی ایسا طریقہ کار اختیار کیا جائے کہ پیسکو حکام اپنے دائرہ کار میں اس طرح کے صارفین کے خلاف خود بھی کوئی کارروائی کر سکیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور کا بے ہنگم ٹریفک