پشاور میراتھن ریس صوبے کی تاریخ

پشاور میراتھن ریس صوبے کی تاریخ میں پہلا اور اہم ایونٹ ہے، وزیراعلی

ویب ڈیسک: وزیراعلی خیبر پختونخوا علی امین گنڈاپور نے پشاور میراتھن ریس کی افتتاحی تقریب سے خطاب کرتے ہوئے کہا ہے کہ پشاور میراتھن ریس صوبے کی تاریخ میں پہلا اور اہم ایونٹ ہے۔
ان کا کہنا تھا کہ کھیلوں کا فروغ موجودہ صوبائی حکومت کی اہم ترجیحات میں شامل ہے، کھیلوں کے فروغ سمیت کھلاڑیوں کی حوصلہ افزائی کے لئے صوبائی حکومت خطیر وسائل خرچ کر رہی ہے۔
وزیراعلی خیبرپختونخوا نے اس موقع پر مزید کہا کہ نوجوان ہماری حکومت کی توجہ کا مرکز ہیں، انہیں صحتمند سرگرمیوں کے مواقع فراہم کرنا اور ان کی فلاح و بہبود کے لئے تمام تر ممکنہ اقدامات اُٹھائے جا رہے ہیں۔
سردار علی امین گنڈاپور کا کہنا تھا کہ کھیلوں کی سرگرمیوں میں اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں کو ملکی اور بین الاقوامی سطح پر ہر ممکن سپورٹ فراہم کی جائَے گی۔
انہوں نے مزید کہا کہ پشاور میراتھن ریس صوبے کی تاریخ میں پہلا اور اہم ایونٹ ہے، اس میں ملک بھر سے اتھلیٹ حصہ لے رہے ہیں، اس کے علاوہ اسے کامیاب بنانے اور اس کے کامیاب انعقاد پر محکمہ کھیل اور دیگر تمام متعلقہ محکموں کا کردار قابل ستائش ہے۔
دوسری طرف تاریخ میں پہلی بار منعقد ہونے والے میراتھن ریس مکمل ہونے کے بعد اختتامی تقریب میں شدید ہنگامہ آرائی ہوئی۔
تقسیم انعامات کی تقریب میں شدید ہنگامہ آرائی کے بعد پولس نے سٹیج کو گھیرے میں لے کر انعامات کی تقسیم کا آغاز کیا۔
پشاور میراتھن ریس کے ونر کیلئے 4 لاکھ روپے انعام کا اعلان
پشاور میں اپنی نوعیت کے پہلے میراتھن ریس کے انعقاد کے حوالے سے بتایا گیاہے کہ ریس 25 کلومیٹر پر محیط ہے جو کہ چمکنی سے شروع ہو کر سپورٹس کمپلیکس حیات آباد میں احتتام پزیر ہوئی۔
ذرائع کے مطابق ریس میں ملک بھر سے 3000 سے زائد ایتھلیٹس نے حصہ لیا۔
اس موقع پر وزیراعلی نے پہلے نمبر پر آنے والے اتھلیٹ کے لیے انعامی رقم تین لاکھ سے بڑھاکر کر چار لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا۔
اس ریس میں دوسرے نمبر آنے والے اتھلیٹ کیلئے انعامی رقم دو سے بڑھا کر تین لاکھ اور تیسرے نمبر پر آنے والے اتھلیٹ کی انعامی رقم ایک لاکھ سے بڑھاکر دو لاکھ روپے کرنے کا اعلان کیا گیا۔
ریس میں مجموعی طور پر اچھی کارکردگی کا مظاہرہ کرنے والے کھلاڑیوں میں 15 لاکھ روپے کے انعامات تقسیم کرنے کا اعلان کیا گیا ہے۔
دوسری جانب جب ریس کا آغاز ہوا تو ریس میں شرکت کے لیے آئے ہوئے اتهیلیٹ خراب موسم کے باعث بارش سے بچنے کے لیے رفو چکر ہو گئے۔
اس موقع پر بی آر ٹی روٹ پر ریسکیو 1122 کی امدادی ٹیمیں بھی ہمراہ رہیں مختلف مقامات پر زیادہ تر نوجوان دوڑ سے باہر ہو گئے۔
اس موقع پر پہلی پوزیشن حاصل کرنے والے اتهیلیٹ کا کہنا تھا کہ اس سے سخت ٹریک پہلے کھبی سر نہیں کیا۔
میراتھن ریس میں پہلی دوسری چوتھی اور پانچویں پوزیشن پاک آرمی والوں نے حاصل کر لی۔

مزید پڑھیں:  ایٹا کے تحت 9سکیل میں بھرتی ختم، نئی پالیسی جاری