توسیع کا عمل غلط ہے

فوج سمیت ہر ادارے میں توسیع کا عمل غلط ہے ، مولانا فضل الرحمن

ویب ڈیسک: جے یو آئی کے سربراہ مولانا فضل الرحمن نے کہا ہے کہ فوج سمیت ہرادارے میں توسیع کا عمل غلط ہے اگر یہ حق ہے تو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کا حق ہے۔
قومی اسمبلی کے اجلاس سے خطاب کرتے ہوئے مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں یاد ہے کس طرح ہاتھ مروڑ کر ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرائی گئی۔
اپنے خطاب کے دوران انہوں نے اراکین پارلیمنٹ کے ساتھ پیش آئے واقعے کی مذمت کرتے ہوئے کہا کہ ساتھیوں کے پروڈکشن آرڈر جاری کرنے پر اسپیکر کو خراج تحسین پیش کرتے ہیں ۔
انہوں نے کہا کہ خیبر پختونخوا پولیس نے دھرنا دیا ہوا ہے، لکی مروت، بنوں، ڈی آئی خان میں پولیس احتجاج پر ہے، اگر پولیس نے فرائض ادا کرنا چھوڑدیے تو کیا ہوگا ملک کا؟
ان کا کہنا تھا کہ ادارے اور اداروں کے بڑے اپنی ایکسٹینشن کے لیے فکر مند ہیں ملک کیلئے نہیں توسیع کا عمل فوج سمیت ہرادارے میں غلط ہے اگر یہ حق ہے تو پارلیمنٹ کو بھی ایکسٹینشن کا حق ہے۔
مولانا فضل الرحمن کا کہنا تھا کہ یہ روایات ٹھیک نہیں ہم اپوزیشن ہیں اور غلط روایت کی بنیاد نہیں ڈالیں گے، آج پارلیمنٹ میں بیٹھ کر ہم کسی کی ایکسٹیشن کی تائید کیوں کریں گے؟
مولانا فضل الرحمن نے کہا کہ ہمیں تسلیم کرنا چاہیے ہمارا عدالتی نظام فرسودہ ہوچکا ہے، جتھوں کو ختم کریں اور پارلیمنٹ کا مضبوط بنائیں، عدالتیں سیاسی گروہ بن چکی ہیں، کوئی عدالتیں کسی کو سپورٹ کرتی ہیں کوئی کسی کو، حکومت کو کہوں گا عدالتی نظام میں اصلاحات لائی جائیں، اپوزیشن کے ساتھ مل کر اصلاحات لائی جائیں۔
انہوں نے واضح کیا کہ فوج اور عدلیہ میں معیار ایک لایا جائے، ہمیں یاد ہے کس طرح ہاتھ مروڑ کر ایک آرمی چیف کی مدت ملازمت میں توسیع کرائی گئی۔

مزید پڑھیں:  مختلف ممالک میں میلاد مصطفیٰ ﷺ، رنگ ونور کی بہارپھیل گئی