پشاور 3 بچوں سے بدفعلی

24 گھنٹوں میں 3 بچوں سے بدفعلی،ایک طالبہ اغوا

پشاور میں 24گھنٹو ں میں 3بچوں کیساتھ بدفعلی کے واقعات رپورٹ ہوئے ہیں جبکہ جوان طالبہ کو اغواء اورحیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کینولہ لگانے کے تنازعے پر سٹاف نرس کو تھپڑ رسید کردی گئی ۔واقعات کے مطابق احمد نامی شخص نے تھانہ تہکال پولیس کو بتایاکہ اس کا 9سالہ بھتیجا اپنے 7سالہ بھائی زین العابدین کے ہمراہ نعمان ولد محمد خان کے جنرل سٹورٹافیاں خریدنے کیلئے گئے تھے جہاں سے واپسی پربچوں نے انہیں بتایا کہ جب بھی وہ نعمان دکاندار کے پاس جاتے ہیں،ملزم ا ن کے ساتھ نازیبا حرکات کرتا ہے ان سے غلط باتیں کرتا ہے اور ہراساں کرتا ہے ،پولیس نے ملزم کیخلاف بچوں کے ہراسانی کا مقدمہ چائلڈ پروٹیکشن ایکٹ کے تحت درج کرلیا ۔

مزید پڑھیں:  مقبوضہ جموں وکشمیر میں نام نہاد انتخابات ناقابل قبول ہیں، دفتر خارجہ

ادھر چمکنی کی حدود آفریدی گڑھی سے4 افراد نے 10سالہ لڑکے مسمی ( ذ ) کو گاڑی میں ڈال کر اغواء کرلیا اورکھیتوں میں لیجاکر شاہ سوار، ذیشان ، عمر اور ساحل نے اسے بدفعلی کا نشانہ بنایا ، پولیس نے مقدمہ درج کرلیا تاہم ملزمان فرار ہوگئے جبکہ تھانہ خان رازق شہید کی حدود ناز سینما روڈ پرواقع ہوٹل کے 16سالہ ملازم مسمی (م) نے پولیس کو بتایا کہ وہ ہوٹل کے کمرے میں صفائی میں مصروف تھا کہ ساتھ والے کمرے میں رہائش پذیر بغداد خان ولد عزیز خان سکنہ نارتھ وزیرستان اسکے کمرے میں آیا اور دروازہ بند کرکے اس سے بدفعلی کی کوشش کی تاہم اس نے شورمچایا تو ہوٹل منیجر نے آکر اسے بچایا،ملزم فرار ہو گیا۔ عبدالرحمن ولد سردار حسین سکنہ حاجی آباد نے پولیس کو بتایا کہ گزشتہ روزاس کی جوان سال بیٹی مسماة ( ح) دائود زئی میں واقع کالج میں داخلہ لینے کے لئے گئی تھی جسے راستے میں نامعلوم افرا د نے اغواء کر لیا،اسی طرح حیات آباد میڈیکل کمپلیکس میں کینولہ لگانے کے تنازعہ پر یار محمد ولد یار بادشاہ نے سٹاف نرس تسلیمہ اختر زوجہ عرفان کو تھپڑ مار کر گالم گلوچ کی اور اسے سنگین نتائج کی دھمکیاں دیں جس پر پولیس نے رپورٹ درج کرلی۔

مزید پڑھیں:  دہشتگرد حملے: خیبر پختونخوا میں رواں سال 337سکیورٹی اہلکار اور شہری شہید