از خود نوٹس کیس کی سماعت آج پانچویں روز بھی جاری

تحریک عدم اعتماد مسترد کرنے کے خلاف از خود نوٹس کیس کی سماعت آج پانچویں روز بھی جاری ۔۔۔چیف جسٹس عمر عطا بندیال کی سربراہی میں پانچ رکنی لارجر بینچ سماعت کر رہا ہے۔

آج باغ جناح میں حلف برداری کی تقریب رکھی گئی ہے ،احمد اویس

حمزہ شہباز شریف سابق گورنر چوہدری سرور سے حلف لینے جا رہے ہیں، احمد اویس

ابہوں نے سرکاری مشینیری کا اجلاس بھی بلا لیا ہے، احمد اویس

ہم نے اس معاملہ پر فیصلہ کرنے سے انکار کر دیا ،چیف جسٹس بندیال

ہم قومی اسمبلی کے معاملہ کو دیکھنا ہے، چیف جسٹس

کل ٹی وی پر یہ بھی دکھایا گیا پنجاب اسمبلی کو تالا لگا دیا گیا، جسٹس مظہر عالم

پنخاب میں آپ کیا کر رہے ہیں، جسٹس مظہر عالم

لاہور ہائیکورٹ موجود ہے وہاں جائے، چیف جسٹس بندیال

کیا وزیراعظم پوری قوم کے نمائندے نہیں ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل

وزیراعظم بلاشبہ عوام کے نمائندے ہیں، علی ظفر

کیا پارلیمنٹ میں آئین کی خلاف ورزی ہوتی رہے اسے تحفظ حاصل ہوگا؟ جسٹس مظہر عالم

کیا عدالت آئین کی محافظ نہیں ہے؟ جسٹس مظہر عالم

پارلیمنٹ کارروائی سے کوئی متاثر ہو تو دادرسی کیسے ہوگی؟ جسٹس جمال مندوخیل

کیا دادرسی نہ ہو تو عدالت خاموش بیٹھی رہے؟ جسٹس جمال مندوخیل

آئین کا تحفظ بھی آئین کے مطابق ہی ہو سکتا ہے، علی ظفر

پارلیمان ناکام ہو جائے تو معاملہ عوام کے پاس ہی جاتا ہے، علی ظفر

آئین کے تحفظ کیلئے اس کے ہر آرٹیکل کو مدنظر رکھنا ہوتا ہے، علی ظفر

صدر مملکت کے وکیل علی ظفر کے دلائل شروع

حمزہ شہباز نے بیوروکریٹس کی میٹنگ بھی آج بلا لی ہے، احمد اویس
آئین ان لوگوں کیلئے انتہائی معمولی سی بات ہے، ایڈووکیٹ جنرل پنجاب
پنجاب کے حوالے سے کوئی حکم نہیں دیں گے، چیف جسٹس
پنجاب کا معاملہ ہائیکورٹ میں لیکر جائیں، چیف جسٹس عمر عطا بندیال
کل پنجاب اسمبلی کے دروازے سیل کر دیئے گئے تھے،جسٹس مظہر عالم
کیا اسمبلی کو اس طرح سیل کیا جا سکتا ہے؟ جسٹس مظہر عالم میاں خیل
قومی اسمبلی کے کیس سے توجہ نہیں ہٹانا چاہتے، چیف جسٹس
چیف جسٹس نے اعظم نذیر تارڑ اور ایڈووکیٹ جنرل پنجاب کو روسٹرم سے ہٹادیا

اگر ججز کے درمیان تفریق ہو وہ ایک دوسرے کو سن نہ رہے ہوں تو کیا پارلے منٹ کچھ کر سکتی ہے؟ بیرسٹر علی ظفر

اس کا جواب ہے نہیں، عدالت نے خود معاملہ نمٹانا ہے، بیرسٹر علی ظفر

اگر زیادتی کسی ایک ممبر کے بجائے پورے ایوان سے ہو تو کیا ہوگا؟ چیف جسٹس

اگر ججز کی آپس میں اختلاف ہو تو کیا پارلیمنٹ مداخلت کر سکتی ہے؟ علی ظفر

جیسے پارلیمنٹ عدلیہ میں مداخلت نہیں کر سکتی ویسے ہی عدلیہ بھی مداخلت نہیں کر سکتی، علی ظفر

کیا وفاقی حکومت کی تشکیل کا عمل پارلیمان کا اندرونی معاملہ ہے؟ چیف جسٹس

آپ کیوں نہیں بتاتے کہ کیا آئینی بحران ہے؟ چیف جسٹس

سب کچھ آئین کے مطابق ہو رہا ہے تو آئینی بحران کہاں ہے؟ چیف جسٹس

ملک میں کہیں اور بحران ہو سکتا ہے، چیف جسٹس

میری بھی یہی گزارش ہے کہ ملک میں کوئی آئینی بحران نہیں، چیف جسٹس

واضح کریں کہ کوئی آئینی بحران ہے تو کیسے ہے؟ چیف جسٹس

آئینی بحران کہاں ہے؟ ہمیں تو کہیں بحران نظر نہیں آ رہا، چیف جسٹس

وزیراعظم آئین کے مطابق کام جاری رکھے ہوئے ہیں، چیف جسٹس

نگران وزیراعظم کا تقرر کا عمل بھی جاری ہے، چیف جسٹس

اس سب میں بحران کہاں ہے؟ سب کچھ آئین کے مطابق ہو رہا، چیف جسٹس

پرائم منسٹر کا الیکشن اور تحریک عدم اعتماد کا معاملہ پارلے منٹ کا اختیار ہے، بیرسٹر علی ظفر

نیشنل اسمبلی بنتی ہی اس لیے ہے اس نے اپنا اسپیکر اور پرائم منسٹر منتخب کرنا ہے، بیرسٹر علی ظفر

علی ظفر صاحب آپ نے جس فیصلہ کا حوالہ دیا ہے وہ حلف سے متعلق ہے، چیف جسٹس بندیال

یہاں معاملہ حلف لینے کا نہیں رولنگ کا ہے، چیف جسٹس

کہیں تو لائین کھیچنا پڑے گے۔چیف جسٹس بندیال

مزید پڑھیں:  ہری پور میں بچوں کی لڑائی پر فائرنگ ،ایک شخص جاں بحق ،خاتون زخمی

صدر مملکت کے وکیل علی ظفر نے جونیجو کیس فیصلہ کا حوالہ دےدیا

محمد خان جونیجو کی حکومت کو ختم کیا گیا علی ظفر

عدالت نے جونیجو کی حکومت کو خاتمہ کو غیر آینی قرار دیا،علی ظفر

عدالت اسمبلی کا خاتمہ کے بعد اقدامات کو نہیں چھیڑا، علی ظفر

ہمارے سامنے معاملہ عدم اعتماد کا ہے، جسٹس مظہر عالم

عدم اعتماد کے بعد رولنگ آئی،جسٹس مظہر عالم

اس ایشو کو ایڈریس کریں جسٹس مظہر عالم

یہاں بھی اسمبلی تحلیل کرکے الیکشن کا اعلان کر دیا گیا، علی ظفر

علی ظفر کے دلائل ختم

وزیر اعظم عمران خان کے وکیل امیتیاز صدیقی کے دلائل شروع

عدالت نے ماضی میں بھی پارلیمان کی کاروائی میں مداخلت نہیں، وکیل امتیاز صدیقی

عدالت کے سامنے معاملہ ہاوس کی کاروائی کا ہے، امتیاز صدیقی

ایوان کی کاروائی عدلیہ کے اختیار سے باہر ہے،امتیاز صدیقی

عدالت پارلیمان اپنا گند خود صاف کرنے کا کہے، امتیاز صدیقی

انتخابات کی کال دے کر 90 دن کے لیے ملک کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے، چیف جسٹس

وزیراعظم صدر کی ہدایات پر کام کر رہے ہیں، چیف جسٹس

اگر مخلوط حکومت بنتی ہے تو کیا ممکن ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگا دیا جائے ،جسٹس اعجاز الاحسن

بظاہر آرٹیکل 95 کی خلاف ورزی ہوئی، چیف جسٹس بندیال

اگر کسی دوسرے کے پاس اکثریت ہے تو حکومت اسلیکشن اناونس کردیں، چیف جسٹس بندیال

الیکشن کرانے پر قوم کے اربوں روپے خرچ ہوتے ہیں، چیف جسٹس بندیال

ہر بار الیکشن سے قوم کا اربوں کا نقصان ہوگا چیف جسٹس بندیال

یہ قومی مفاد ہے،چیف جسٹس بندیال

الیکشن کا اعلان ظاہر کرتا ہے کہ حکومتی اقدام بدنیتی نہیں تھا، علی ظفر

اسمبلی کی اکثریت تحلیل نہ چاہے تو کیا وزیراعظم صدر کو سفارش کر سکتے ہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل

منحرف اراکین کے باوجود تحریک انصاف اکثریت جماعت ہے، جسٹس اعجاز الااحسن

اگر اکثریتی جماعت سسٹم سے آئوٹ ہو جائے تو کیا ہوگا؟ جسٹس اعجاز لاحسن

سیاسی معاملے کا جواب بطور صدر کے وکیل نہیں دے سکتا، علی ظفر

اپوزیشن نے ڈپٹی سپیکر کی صدارت پر اعتراض نہیں کیا تھا، وکیل وزیراعظم

ڈپٹی سپیکر نے اپنے ذہن کے مطابق جو بہتر سمجھا وہ فیصلہ کیا، امتیاز صدیقی

پارلیمان کے اجلاس میں ڈپٹی سپیکر نے جو فیصلہ دیا اس پر وہ عدالت کو جوابدہ نہیں، امتیاز صدیقی

عدالت نے ماضی میں بھی پارلیمان کی کاروائی میں مداخلت نہیں، وکیل امتیاز صدیقی

عدالت کے سامنے معاملہ ہاوس کی کاروائی کا ہے، امتیاز صدیقی

ایوان کی کاروائی عدلیہ کے اختیار سے باہر ہے،امتیاز صدیقی

عدالت پارلیمان اپنا گند خود صاف کرنے کا کہے، امتیاز صدیقی

انتخابات کی کال دے کر 90 دن کے لیے ملک کو بے یارو مددگار چھوڑ دیا جاتا ہے، چیف جسٹس

وزیراعظم صدر کی ہدایات پر کام کر رہے ہیں، چیف جسٹس

اگر مخلوط حکومت بنتی ہے تو کیا ممکن ہے کہ سب سے بڑی جماعت کو دیوار سے لگا دیا جائے ،جسٹس اعجاز الاحسن

عدالت جائزہ لے گی کہ کس حد تک کارروائی کو استحقاق حاصل ہے، چیف جسٹس

اسپیکر کو اگر معلوم ہو کہ بیرونی فنڈنگ ہوئی یا ملکی سالمیت کو خطرہ ہے تو وہ قانون سے ہٹ کر بھی ملک کو بچائے گا، امتیاز صدیقی

اسپیکر نے اپنے حلف کے مطابق بہتر فیصلہ کیا، وکیل امتیاز صدیقی

اسپیکر کا فیصلہ پارلیمنٹ کا اندرونی معاملہ ہے، وکیل امتیاز صدیقی

سپریم کورٹ آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کی کاروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی،وکیل امتیاز صدیقی

جن فیصلوں کا حوالہ دیا گیا سپریم کورٹ ان پر عمل کرنے کی پابند نہیں،جسٹس منیب اختر

ارٹیل 69 کو ارٹیکل 127 سے ملاکر پڑھیں تو پارلیمانی کارروئی کومکمل تحفظ حاصل ہے۔ امتیاز صدیقی

قانون یہی ہے کہ پارلیمانی کارروائی کے استحقاق کا فیصلہ عدالت کرے گی، چیف جسٹس

وزیر اعظم کی وکیل امتیاز صدیقی کے دلائل ختم

اسپیکر ڈپٹی اسپیکر کے وکیل نعیم بخاری کے دلائل شرووع

میں علی ظفر کے دلائل بھی اختیارکرونگا اور مزید اپنے دلائل بھی دونگا، نعیم بخاری

مزید پڑھیں:  پی ٹی آئی جلسہ کی اجازت بارے لاہور ہائیکورٹ کا فل بنچ تشکیل

پارلیمنٹ کا استحقاق اور اس کی حدود کا تعین عدالت نے کرنا ہے، چیف جسٹس عمر عطا بندیال

عدالت جائزہ لے گی کہ کس حد تک کارروائی کو استحقاق حاصل ہے، چیف جسٹس

ارٹیل 69 کو ارٹیکل 127 سے ملاکر پڑھیں تو پارلیمانی کارروئی کومکمل تحفظ حاصل ہے۔ امتیاز صدیقی

کیا ڈپٹی اسپیکر کے پاس کوئی مٹیریل دستیاب تھا جس کی بنیاد پر رولنگ دی؟ چیف جسٹس

کیا ڈپٹی اسپیکر کی رولنگ نیک نیتی پر مبنی تھی؟ چیف جسٹس

سپیکر نے تحریک عدم اعتماد 28 مارچ کو کیوں مسترد نہیں کی؟ چیف جسٹس

اسمبلی تحلیل نہ ہوتی تو ایوان ڈپٹی سپیکر کی رولنگ ختم کر سکتا تھا، جسٹس اعجاز الاحسن

وزیراعظم نے صورتحال کا فائدہ اٹھاتے ہوئے اسمبلی تحلیل کی، جسٹس اعجاز الاحسن

کیا سپیکر کا عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی ہے؟
جسٹس جمال مندوخیل

اگر سپیکر پوائنٹ آف آرڈر مسترد کر دیتا کیا عدالت تب بھی مداخلت کرتی؟ نعیم بخاری

کیا زیرالتواء تحریک عدم اعتماد پوائنٹ آف آرڈر پر مسترد ہو سکتی ہے؟ جسٹس اعجاز الاحسن
پوائنٹ آف آرڈر پر سپیکر تحریک عدم اعتماد مسترد کر سکتا ہے، نعیم بخاری

پہلے کبھی ایسا ہوا نہیں لیکن سپیکر کا اختیار ضرور ہے، نعیم بخاری

سپریم کورٹ آرٹیکل 69 کے تحت پارلیمنٹ کی کاروائی میں مداخلت نہیں کر سکتی،وکیل امتیاز صدیقی

جن فیصلوں کا حوالہ دیا گیا ان میں آبزرویشنز ہیں ،جسٹس منیب اختر
عدالت فیصلوں میں دی گئی آبزرویشنز کی پابند نہیں، جسٹس منیب اختر
ڈپٹی سپیکر نے نیشنل سکیورٹی کمیٹی پر انحصار کیا، امتیاز صدیقی
نیشنل سکیورٹی کمیٹی پر کوئی اثرانداز نہیں ہو سکتا، امتیاز صدیقی

کیا سپیکر کا عدم اعتماد پر ووٹنگ نہ کرانا آئین کی خلاف ورزی ہے؟
جسٹس جمال مندوخیل

اگر سپیکر پوائنٹ آف آرڈر مسترد کر دیتا کیا عدالت تب بھی مداخلت کرتی؟ نعیم بخاری

کیا زیرالتواء تحریک عدم اعتماد پوائنٹ آف آرڈر پر مسترد ہو سکتی ہے؟ جسٹس اعجاز الاحسن
پوائنٹ آف آرڈر پر سپیکر تحریک عدم اعتماد مسترد کر سکتا ہے، نعیم بخاری

پہلے کبھی ایسا ہوا نہیں لیکن سپیکر کا اختیار ضرور ہے، نعیم بخاری

کیا زیرالتواء تحریک عدم اعتماد پوائنٹ آف آرڈر پر مسترد ہو سکتی ہے؟ جسٹس اعجاز الاحسن

پوائنٹ آف آرڈر پر سپیکر تحریک عدم اعتماد مسترد کر سکتا ہے، نعیم بخاری

پہلے کبھی ایسا ہوا نہیں لیکن سپیکر کا اختیار ضرور ہے، نعیم بخاری

نئے انتخابات کا ہوچکا،وکیل نعیم بخاری

اب معاملے عوام کے پاس ہے،وکیل نعیم بخاری

سپریم کورٹ کو اب یہ معاملہ نہیں دیکھنا چاہیئے،نعیم بخاری

‏وقفے کے بعد سپیکر رولنگ ازخود نوٹس کیس کی سماعت شروع

رولنگ اسپیکر اسد قیصر کے دستخط ہیں۔ جسٹس مظہر عالم میاں خیل

جی وہ آج بھی سپیکر قومی اسمبلی ہیں۔ نعیم بخاری

موشن اور تحریک کے لفظ میں کیا فرق ہے؟ جسٹس اعجازالاحسن

موشن اور تحریک کے الفاظ ایک ہی اصطلاح میں استعمال ہوتے ہیں، وکیل نعیم بخاری

تحریک عدم اعتماد پیش کرنے کی منظوری کا مطلب نہیں کہ مسترد نہیں ہو سکتی، نعیم بخاری

عدالت بھی درخواستیں سماعت کیلئے منظور کرکے بعد میں خارج کرتی ہے، نعیم بخاری

اسمبلی کارروائی شروع ہوتے ہی فواد چوہدری نے پوائنٹ آف آرڈر مانگ لیا، نعیم بخاری

تحریک عدم اعتماد پر ووٹنگ شروع ہوجاتی تو پوائنٹ آف آرڈر نہیں لیا جا سکتا تھا، نعیم بخاری

موشن اور تحریک دونوں آپس میں رشتہ دار ہے، وکیل نعیم بخاری

آرٹیکل 95 کا آئینئ مینڈیٹ ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل

کیا ڈپٹی اسپیکر آئینی مینڈیٹ سے انحراف کر سکتا ہے، جسٹس جمال خان مندوخیل

کیا ایجنڈے میں تحریک عدم اعتماد ہونے کا مطلب ووٹنگ کیلئے پیش ہونا نہیں؟ جسٹس جمال مندوخیل

تحریک عدم اعتماد کے علاوہ پارلیمان کی کسی کارروائی کا طریقہ آئین میں درج نہیں، جسٹس جمال مندوخیل

کیا اسمبلی رولز کا سہارا لیکر آئینی عمل کو روکا جا سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل

کیا سپیکر آئینی عمل سے انحراف کر سکتا ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل

کیا آئینی عمل سے انحراف پر کوئی کارروائی ہو سکتی ہے؟ جسٹس جمال مندوخیل