اسرائیل پر ایرانی حملے کا خطرہ

ایران کو روکنے کیلئے امریکہ متحرک، اسرائیل مشکلات کا شکار

ویب ڈیسک: حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ اور حزب اللہ سینئر رہنما کی شہادتوں کے بعد جہاں صیہونیوں کو حزب اللہ کا خطرہ ہے، وہیں دفاعی انداز اپناتے ہوئے ایران کو روکنے کیلئے امریکہ متحرک ہو گیا۔
اس حوالے سے ذرائع نے تبایا کہ اسرائیل جو حماس سے لڑتے لڑتے پہلے ہی مالی مشکلات کا شکار ہے وہیں ایران اور حزب اللہ کے حملے سے مزید مشکلات کا شکار ہو جائیگا، اس لئے امریکہ اور اسرائیل کے دیگر حواری اسے بچانے کی کوششوں میں ایران کو روکنے کیلئے متحرک ہو گئے۔
اسرائیل پر ممکنہ ایرانی حملے کی خفیہ اطلاعات کے بعد امریکا اور اس کے دیگر حواری مغربی ممالک نے ایران کو روکنے کے لیے سفارتی کوششیں تیز کردیں۔
امریکا سمیت دیگر مغربی ممالک ایران کو اسرائیل پر حملے سے روکنے کیلئَ کوشاں ہیں تاہم اسماعیل ہنیہ کی شہادت کا بدلہ لینے کیلئے ایران اپنے عزم پر قائم ہے۔
اس دوران برطانیہ، فرانس اور جرمنی کو جواب دیتے ہوئے ایران کی جانب سے کہا گیاہے کہ تحمل کا مظاہرہ کرنے کا مشورہ دینے والوں کو چاہئے کہ وہ غزہ میں اسرائیلی حملے بند کرائیں۔
ایرانی ذرائع کے مطابق عالمی سطح پر غزہ جنگ روکنے کی کتنی ہی قراردادیں پاس ہو چکیں تاہم امریکہ سمیت دیگر مغربی ممالک کی جانب سے کسی نے بھِی اسرائیل کو روکنے کی کوشش نہیں کی۔
غزہ جنگ سے متعلق اسرائیلی وزیراعظم نیتن یاہو اور وزیر دفاع گیلنٹ آنے سامنے آ گئے، اور اس دوران دونوں جانب سے ایک دوسرے پر لفاظی گولہ باری کی گئی۔
دوسری جانب ایران کو روکنے کیلئے امریکہ متحرک ہو گیا کیونکہ م،وجودہ حالات میں 10 ماہ سے جاری جنگ کے باعث اسرائیل مشکلات کا شکار ہو گیا ہے۔
کیپیٹل مارکیٹ کمپنی فچ نے اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ میں کمی کردی ہے جس کے بعد اسرائیل کی کریڈٹ ریٹنگ اے پلس سے گر کر اے ہوگئی ہے۔
ادھر پاسداران انقلاب کے ترجمان کا کہنا ہے کہ حماس رہنما اسماعیل ہنیہ کے قتل کا بدلہ ضرور لیا جائے گا۔
غزہ میں گلی گلی کوچہ کوچہ جنگ کا میدان گرم رکھنے والے صیہونیوں کو جان کے لالے پڑ گئے، اب ایک طرف خود اسرائیلی حکام کہہ رہے ہیں کہ حزب اللہ کو کمزور نہ سمجھا جائے تو دوسری طرف ایران جو کہ پوری طاقت سے حملہ آور ہونے کی تیاری کر رہا ہے۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا :اسمبلی اجلاس میں بجلی کی آنکھ مچولی،ایوان اندھیرے میں ڈوب گیا