5882123561592932747

شبلی فراز نے ن لیگ کی جانب سے این آر او مانگنے کی دستاویزات شیئر کردیں

ویب ڈسک (اسلام آباد): وفاقی وزیراطلاعات شبلی فراد کے مطابق کئی دنوں سے مسلم لیگ ن لمیٹڈ ڈیمانڈ کر رہی تھی کہ این آر او کس نے مانگا۔ شبلی فراز نے ٹوئٹ کیا کہ یہ ہیں وہ ذرائع اور دستاویزات جن کی وساطت سے این آراو مانگا گیا۔ انہوں نےلکھا کہ تاریخ گواہ ہے کہ ہر بار ن لیگی قیادت نے ملک اور قانون سے فرار کا راستہ اختیار کیا۔
شبلی فراز نے اپنے ٹوئٹر اکاؤنٹ سے وہ دستاویزات شیئر کی ہیں جن میں ن لیگ اور پاکستان پیپلزپارٹی نے قومی احتساب بیورو(نیب) آرڈیننس میں ترامیم تجویز کی ہیں۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستوں پر الیکشن کمیشن تذبذب کا شکار، آج پھر اجلاس ہوگا

تحریک انصاف کے رہنما شہبازگل نے بھی ٹوئٹ کیا ہے کہ ن لیگ اور پی پی مطالبہ کررہی عاملہ 2010 میں سے نیب کا ذکر ہٹا دیا جائے۔ انہوں نے لکھا کہ حکومت یہ مان لے تو شہباز شریف اور ان کے خاندان کے کیس ختم ہو جائیں گے۔ پیپلزپارٹی کے منی لانڈرنگ کیس بھی تقریباً ختم ہو جائیں گے۔ معاون خصوصی شہبازگل کا کہنا ہے کہ یہ ہے وہ این آر اوجو اپوزیشن عمران خان سے مانگ رہی ہے لیکن عمران خان این آر او نہیں دیں گے۔ خیال رہے کہ حکومت نے قومی احتساب بیورو(نیب) قوانین پر مشاورت کیلئے24 رکنی پارلیمانی کمیٹی تشکیل دی ہے جس کے سربراہ شاہ محمودقریشی ہیں۔ حکومتی ارکان میں پرویزخٹک، اسدعمر، شفقت محمود، شبلی فراز، شیریں مزاری، وزیرمملکت علی محمدخان، بابراعوان، مرزا شہزاداکبر، عامرڈوگر، فروغ نسیم، سینیٹرانوار الحق کاکڑ اور غوث بخش مہر شامل ہیں۔
شاہدخاقان عباسی، ایازصادق، سعدرفیق، راناثنا اللہ، احسن اقبال اور سینیٹرجاویدعباسی مسلم لیگ ن کی نمائندگی کریں گے۔ پیپلز پارٹی کے پرویزاشرف، نویدقمر، شیری رحمان، فاروق حامد نائیک اور ایم ایم اے کی رکن قومی اسمبلی شاہدہ اخترعلی کمیٹی میں اپنی جماعتوں کی نمائندگی کریں گے۔

مزید پڑھیں:  آرٹیکل 63اے کی تشریح آئین کو دوبارہ لکھنے کے مترادف ہے،عطاء تارڑ