ویب ڈیسک (پشاور)معاون خصوصی اطلاعات کامران بنگش اور وزیر محنت وثقافت شوکت یوسفزئی نے ہنگامی پریس کانفرنسکیا۔ پریس کانفرنس کے دوران کامران بنگش کا کہنا تھا کہ نیب میں پیشی کے موقع پر جلوس لے جانا ملک کو واپس 90 کی دہائی کی سیاست میں لے کر جانے کی مترادف ہے، مریم نواز ایک غلط روایت کی بنیاد رکھ رہی ہے، احتساب سے بچنے کے لئے جلوس لے کر جانا کسی طرح بھی مناسب نہیں، اداروں پر حملے اور تضحیک کرنا مسلم لیگ ن کا پرانا وطیرہ ہے۔
انہوں نے کہا کہ احتساب کے عمل سے بچنے کے لئے اوچھے ہتھکنڈوں پر اتر آئی ہے، نیب کی کاروائی میں رخنہ ڈالنے کی صورت میں نیب کے قانون سیکشن 31 کے تحت کاروائی عمل میں لائی جائیگی جسکی سزا 10 سال قید ہے، حکومت کسی کو اداروں کی ساکھ کو نقصان نہیں پہنچانے دیں گے، کامران بنگش کا کہنا تھا کہقانون کی دھجیاں اڑانے سے ادارے کمزور ہوتے ہیں اسلئے ہر حال میں قانون پر عمل درآمد یقینی بنائی جائیگی، پی ڈی ایم اپنے مفادات کی جنگ لڑ رہی تھی جو پاش پاش ہوگئی،۔
پریس کانفرنس کے دوران شوکت یوسفزئی کا کہناتھا کہ فضل الرحمان بے روزگار ہوگئے تھے اسلئے پی ڈی ایم کا ڈرامہ کررہے تھے لیکن بری طرح ناکام ہوگئے، پی ڈی ایم کا واحد مقصد کرپشن بچانا اور ذاتی مفادات کا تحفظ تھا، کورونا کے باوجود ایکسپورٹ میں اضافہ ہورہا ہے، خراب معیشت ہمیں ورثے میں ملی تھی جو اب عمران خان کی قیادت میں صحیح سمت جارہی ہے۔عوام کورونا کی تیسری لہر کے پیش نظر ایس او پیز پر عمل درامد یقینی بنائیں۔