کرونا ایس او پیز پر عملدرآمد کیلئے ملک میں فوج بلا لی گئی

ویب ڈیسک: وزیراعظم نے قومی رابطہ کمیٹی کے اجلاس کے بعد میڈیا کو بریفنگ دیتے ہوئے کہا کہ ملک میں کورونا ایس او پیز پر عملدرآمد کے لیے پاک فوج کی مدد لینے کا فیصلہ کیا ہے۔ان کا کہنا تھا کہ ہم اب تک لوگوں کو ایس او پیز پر چلنے کا کہتے رہے ہیں لیکن لوگوں میں کوئی خوف نہیں اور کوئی احتیاط نہیں کررہے، اس لیے فوج کو پولیس اور فورسز کی مدد کرنے کا کہا ہے.

ان کا کہنا تھا کہ لاک ڈاؤن اس لیے نہیں کررہا کیوں کہ غریب مزدور طبقہ متاثر ہوگا ، لاک ڈاؤن کیاتو معیشت بیٹھ جائے گی ، اس لیے شہری کورونا ایس او پیزپر عمل کویقینی بنائیں ، ماسک لگانے سے آدھا مسئلہ حل ہوجاتاہے ، مجھے لوگ آج کہہ رہے ہیں لاک ڈاؤن کردو ، حالات قابو سے نکل گئے تو سخت فیصلے کرنے پڑیں گے ، بھارت میں کیسز کی وجہ سے آکسیجن کی کمی ہوگئی ہے ، بھارت جیسے حالات ہوگئے تو شہر بند کرنا پڑیں گے ، وزیر اعظم نے کہا کہ ہم نے بہترین حکمت عملی سے کورونا پر قابو پایا تھا ، ہماری مساجد میں ایس او پیز پر عمل ہوا ، ہماری مساجد سے کورونا نہیں پھیلا ، ہم نے احتیاط نہیں کی تو لاک ڈاؤن کرنا پڑے گا ، لیکن لاک ڈاؤن سے سب سے زیادہ نقصان غریب طبقے کو ہوگا ، معیشت کو نقصان پہنچے گا، دکانداروں اور فیکٹریوں کو نقصان پہنچے گا۔

مزید پڑھیں:  عمران خان کیخلاف ٹیریان کیس ایک سال بعد سماعت کیلئے مقرر

اجلاس کے بعد میڈیا بریفنگ میں این سی او سی کے سربراہ اسد عمر نے بتایا کہ این سی او سی کو صوبوں کے ساتھ مل کر ممکنہ لاک ڈاؤن کی منصوبہ بندی کرنے کی ہدایت کی گئی ہے۔ جن اضلاع میں وائرس کی شرح 5 فیصد سے زیادہ ہوگی وہاں نویں اور دسویں جماعت سمیت تمام تعلیمی ادارے مکمل بند کردئیے جائیں گے۔

مزید پڑھیں:  ریئل اسٹیٹ سیکٹر بھی آئی ایم ایف کے ریڈار پر آ گیا

اسد عمر نے بتایا کہ شام 6 بجے کے بعد صرف ضروری نوعیت کے کاروبار کھولے جائیں گے۔ عید تک ملک بھر میں ان ڈور ڈائننگ اور آؤٹ ڈور ڈائننگ پر پابندی عائد کردی گئی ہے تاہم ٹیک اوے کی اجازت ہوگی۔ ان ڈور جمز پر بھی پابندی عائد کردی گئی ہے۔

اسد عمر نے یہ بھی بتایا کہ دفاتر کے اوقات 2 بجے تک کردئیے گئے ہیں اور گھر سے کام کرنے کے لیے 50 فیصد حاضری پر زور دیا گیا ہے۔