خسرہ کی بیماری

خسرہ کی بیماری وبا کا شکل اختیار کر گیا، 5 بچے جانبحق

منچھرجھيل کے کنارے گاؤں خان محمد ملاح ميں خسرہ کی وبا پھيلنے سے 5 بچے جاں بحق ہوگئے ہیں۔

تفصیلات کے مطابق جاں بحق ہونے والے بچوں میں 2 بھائی بھی شامل ہیں۔ لواحقین کا کہنا ہے کہ محکمہ صحت نےصحت کی سہولت نہیں دی۔ متاثرہ افراد نے سہولیات کی عدم فراہمی کیخلاف احتجاجی مظاہرہ بھی کیا۔

علاقہ مکینوں کا کہنا ہے کہ خسرہ نے ہمارے علاقے میں وبائی صورت اختيار کرلی ہے مگر محکمہ صحت کے حکام تاحال خاموش ہے۔

یہ بھی پڑھیں: پاکستان میں کورونا وائرس کے 1644 نئے کیسز رپورٹ

گرم اور بہار کے موسم کے دوران بچوں میں ہونے والی بیماری خسرہ ایک وائرل بیماری ہے جو پھیلنے کے سبب بچوں کی بہت بڑی تعداد متاثر کر سکتی ہے، ماہرین کا کہنا ہے کہ یہ وائرس اُن بچوں کو متاثر کرتا ہے جنہیں پیدائشی ٹیکوں کے دوران خسرے کا ٹیکا نہیں لگا ہوتا۔

یہ بیماری بخار سے شروع ہوتی ہے، اس وائرس کے شکار ہونے کے بعد ابتدائی علامات میں آنکھوں سے پانی بہنا، آنکھوں کا سرخ ہو جانا، ناک میں خارش، سر درد، کمر درد، کھانسی اور گلے میں درد ہونا شامل ہے۔

واضح رہے کہ انسٹیٹیوٹ آف چائلڈ ہیلتھ اینڈ نیونیٹولوجی کے مطابق گزشتہ سال خسرے کے 8357 کیسز سامنے آ چکے تھے جن میں 127 اموات کی تصدیق ہوئی تھی۔

کیٹاگری میں : صحت