سویڈن اور فن لینڈ نیٹو میں شامل ہوئے تو روس بلقان میں جوہری ہتھیار اور ہائپر سونک میزائل نصب کرے گا، مددیف

روسی صدر ولادیمیر پوٹن کے ایک قریبی ساتھی نے جمعرات کو نیٹو کو خبردار کیا کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ نے امریکی قیادت والے عسکری اتحاد میں شمولیت اختیار کی تو روس یورپ کے ایک اہم مرکزی محصور خطے میں نیوکلیئر ہتھیار اور ہائپر سونک میزائل نصب کرے گا۔

فن لینڈ، جس کی 1300 کلومیٹر (810 میل) کی سرحد روس کے ساتھ ملتی ہے، اور سویڈن نیٹو اتحاد کا حصہ بننے پر غور کر رہے ہیں۔ فن لینڈ کی وزیر اعظم سنا مارین نے بدھ کے روز کہا ہے کہ اس ضمن میں فن لینڈ آئندہ چند ہی ہفتوں کے دوران فیصلہ کرنے والا ہے۔

مزید پڑھیں:  مخصوص نشستوں بارے الیکشن کمیشن کا ماہرین سے مشاورت کا فیصلہ

روس کی سیکیورٹی کونسل کے معاون سربراہ، دمتری مددیف نے کہا ہے کہ اگر سویڈن اور فن لینڈ نیٹو میں شمولیت اختیار کرتے ہیں تو روس کے لیے ضروری ہو جائے گا کہ وہ بحیرہ بلقان میں اپنی بَری، بحری اور فضائی افواج کو مضبوط تر بنائے

مددف نے کہا کہ ”اگر ایسا ہی ہے تو پھر آج کے بعد بلقان کو جوہری ہتھیاروں سے پاک رکھنے کی بات نہ جائے، تب ہی توازن برقرار رہ سکتا ہے”۔ مددیف 2008ء سے 2012ء تک روس کے صدر رہ چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  اسرائیل نے حد پار کر لی، اب انتقام کا وقت آن پہنچا، حزب اللہ

انھوں نے کہا کہ انھیں امید ہے کہ فن لینڈ اور سویڈن سمجھ سے کام لیں گے۔ بقول ان کے، اگر نہیں تو پھر ان کو نیوکلیئر اسلحے اور ہائپر سونک میزائلوں سے واسطہ پڑے گا، جو ان کی سرزمین سے زیادہ دور نہیں ہوں گے۔