شہباز شریف

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آج بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (BMGF) کے شریک چیئرمین جناب بل گیٹس سے ٹیلی فون پر بات کی

وزیر اعظم محمد شہباز شریف نے آج بل اینڈ میلنڈا گیٹس فاؤنڈیشن (BMGF) کے شریک چیئرمین جناب بل گیٹس سے ٹیلی فون پر بات کی۔ پاکستان میں بی ایم جی ایف کے تعاون سے جاری صحت عامہ اور سماجی شعبے کے پروگراموںبشمول بشمول پولیو کا خاتمہ اور پاکستان میں حفاظتی ٹیکوں، غذائیت اور مالیاتی شمولیت کی خدمات کو بہتر بنانے کے لیے فاؤنڈیشن کا تعاون پر تبادلہ خیال کیا گیا.

وزیراعظم نے اس بات پر زور دیا کہ پاکستان بی ایم جی ایف کے ساتھ اپنے تعاون کو قدر کی نگاہ سے دیکھتا ہے۔ انہوں نے تمام جاری شعبوں میں فاؤنڈیشن کے ساتھ اپنی نتیجہ خیز شراکت داری کو مزید مستحکم کرنے کے لیے پاکستان کے عزم کا اعادہ کیا۔

پاکستان نے پولیو کے خاتمے کی جانب پیش رفت کو برقرار رکھا ہے اور اس سلسلے میں بی ایم جی ایف کی جانب سے فراہم کی جانے والی انمول مدد کو سراہتا ہے۔ یہ نوٹ کرتے ہوئے کہ 2021 میں پولیو کا صرف ایک کیس ریکارڈ کیا گیا تھا، وزیر اعظم نے زور دیا کہ ان کی حکومت ملک سے پولیو کی تمام اقسام کے خاتمے کے لیے پرعزم ہے۔

مزید پڑھیں:  بشریٰ بی بی کی اڈیالہ جیل منتقلی کی درخواست پر فیصلہ محفوظ

وزیراعظم نے 15 ماہ بعد 2022 میں پولیو وائرس کے پہلے کیس ,جس کی تصدیق حال ہی میں شمالی وزیرستان میں ایک بچے میں ہوئی تھی, پر گہری تشویش کا اظہار کیا. انہوں نے بتایا کہ جنوبی خیبرپختونخوا صوبے کے لیے پولیو کے خاتمے کے پروگرام کے معیار کو بڑھانے اور بہتر بنانے اور فرنٹ لائن ہیلتھ ورکرز کی سیکیورٹی بڑھانے کے لیے ایک خصوصی ایمرجنسی رسپانس پلان پہلے ہی زیرِ عمل ہے۔

مسٹر گیٹس نے مثبت پیش رفت کا اعتراف کیا اور اس بات کو یقینی بنانے کے لیے فاؤنڈیشن کی پاکستان کے لیے مسلسل حمایت کا اعادہ کیا کہ پولیو وائرس کی وجہ سے کسی بچے کو فالج کا خطرہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  ویمنز ٹی 20 سیریز کا چوتھا میچ پاکستان کے نام، کیربینز کو 8 رنز سے شکست

افغانستان کو درپیش پولیو سے متعلق چیلنجز کا ذکر کرتے ہوئے وزیراعظم نے افغانستان میں پولیو ویکسینیشن مہم کی بحالی پر اطمینان کا اظہار کیا۔ انہوں نے اس سلسلے میں افغانستان کو مناسب بین الاقوامی تعاون کی ضرورت پر زور دیا۔

وزیر اعظم اور مسٹر گیٹس نے پاکستان کی COVID-19 ویکسینیشن مہم پر بھی تبادلہ خیال کیا۔ مزید برآں، انہوں نے حکومت کے زیرقیادت مختلف پروگراموں کے لیے بی ایم جی ایف کی مدد پر تبادلہ خیال کیا جن کا مقصد غذائیت اور سٹنٹنگ سے نمٹنے، حفاظتی ٹیکوں کی ضروری خدمات، مائیکرو پیمنٹ گیٹ ویز کی مالی شمولیت اور قومی بچت کے پروگرام کو ڈیجیٹائز کرنا ہے۔