اپیکس کمیٹی بھتہ خوری

اپیکس کمیٹی کا6ماہ بعداجلاس،بھتہ خوری کی روک تھام پرغور

ویب ڈیسک :وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا محمود خان کی زیر صدارت پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ (پی ایس ایس) کا اہم اجلاس منگل کے روز محکمہ داخلہ و قبائلی اُمور سول سیکرٹریٹ پشاور میں منعقد ہوا جس میں ادارے کی فعالیت سے متعلق اُمور اور پیش رفت کا تفصیلی جائزہ لیا گیا۔ وزیر اعلیٰ کے مشیر برائے داخلہ و قبائلی اُمور بابر سلیم سواتی، کور کمانڈر پشاور لیفٹیننٹ جنرل سردار حسن اظہر حیات،چیف سیکرٹری ڈاکٹر شہزاد بنگش، ایڈیشنل چیف سیکرٹری شہاب علی شاہ اور دیگر متعلقہ حکام نے اجلاس میں شرکت کی۔
اجلاس کے شرکاء کو پراونشل سکیورٹی سیکریٹریٹ کے سافٹ ویئر اور دیگر اُمور سمیت اب تک کی پیش رفت پر تفصیلی بریفنگ دی گئی۔ چیف سیکرٹری نے اجلاس کو آگاہ کیا کہ محکمہ داخلہ کے موجودہ سٹاف کو پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کے اُمور کی انجام دہی پر مامور کیا گیا ہے۔ معلومات کے تیز رفتار تبادلے اور سیکرٹریٹ کے اُمور کی احسن انداز میں انجام دہی یقینی بنانے کے لیے متعلقہ وفاقی ایجنسیوں اور محکموں کے ساتھ باقاعدگی سے اجلاس منعقد کیے جا رہے ہیں۔ وزیر اعلیٰ محمود خان نے پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کو فعال بنانے کے لیے تمام اسٹیک ہولڈرز کی کاوشوں کو سراہا اور کہا کہ صوبائی حکومت سیکرٹریٹ کو مکمل طور پر فعال بنانے کے لیے درکار فنڈز اور سٹاف کی فراہمی سمیت تمام تر مطلوبہ تعاون ترجیحی بنیادوں پر فراہم کرے گی۔ اجلاس میں فیصلہ کیا گیا کہ پالیسی لیول کے فیصلوں کے لیے ہر چھ ماہ کے بعد اپیکس کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔ اسی طرح ہر تین ماہ کے بعد پراونشل سٹیئرنگ کمیٹی کا اجلاس منعقد کیا جائے گا۔
علاوہ ازیں معلومات کا تیز رفتار تبادلہ یقینی بنانے کے لیے ہیڈ کوارٹر الیون کور میں قائم فیوژن سیل کو پراونشل سکیورٹی سیکرٹریٹ کے ساتھ انٹگریٹ کرنے کا بھی فیصلہ کیا گیا ہے۔ وزیر اعلیٰ نے اس موقع پر متعلقہ حکام کو غیر قانونی سم کارڈز، این سی پی گاڑیوں، سائبر کرائمز، دھماکہ خیز مواد اور بھتہ خوری وغیرہ کے کیسز سے نمٹنے کے لیے حکمت عملی تیار کرنے کی ہدایت کی ہے۔ اس موقع پر یہ بھی فیصلہ کیا گیا کہ سیکرٹریٹ شراکت داروں کی ماہانہ پراگرس رپورٹ وزیر اعلیٰ سیکرٹریٹ اور ہیڈ کوارٹر الیون کور کے ساتھ شیئر کرے گا جبکہ محکمہ داخلہ بھتہ خوری اور دیگر غیر قانونی کیسز کے حوالے سے عوامی شکایات کے حصول کے لیے طریقہ کار اپنی متعلقہ ویب سائٹ پروضع کرے گا ۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا میں پولیس افسران و اہلکاروں کے سوشل میڈیا کے استعمال پر پابندی عائد