اسرائیلی بمباری،بچوں وخواتین سمیت7ہزارسے زائدفلسطینی شہید

ویب ڈیسک: اسرائیل کی فلسطین پر بمباری 20ویں روز میں داخل ہو چکی ہے جس سے شہید فلسطینیوں کی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی. تفصیلات کے مطابق گزشتہ 24 گھنٹے میں مزید 481 فلسطینی شہید کر دیئَے گئے جس کے بعد شہید فلسطینیوں کی مجموعی تعداد 7 ہزار سے تجاوز کر گئی۔
حماس ترجمان کا کہنا ہے کہ اسرائیلی بمباری میں اب تک 50 یرغمالی بھی ہلاک ہو چکے ہیں۔ اسرائیلی بمباری سے تباہی پر فلسطینی حکومت کا کہنا ہے کہ غزہ میں 50 فیصد رہائشی عمارتیں مکمل طور پر تباہ ہو چکی ہیں۔
اسرائیلی فوج نے سب سے زیادہ تباہ کن حملے غزہ کے علاقے خان یونس میں کیے، تباہ شدہ عمارتوں کے ملبے تلے دو ہزار افراد دبے ہونے کا بھی خدشہ ہے۔
اقوام متحدہ میں فلسطینی نمائندے ریاض منصور نے کہا ہے کہ اسرائیلی فوجی جان بوجھ کر عام شہریوں کو نشانہ بنا رہے ہیں، غزہ کے رہائشیوں کے پاس ماتم کرنے تک کا وقت نہیں۔
اقوام متحدہ کے ہنگامی اجلاس میں فلسطینی نمائندے ریاض منصور نے کہا کہ اسرائیل نے 3 ہفتوں میں 7ہزارسے زائد فلسطینی بے دردی سے شہید کر دیئے، شہیدوں میں 3 ہزار سے زائد بچے اور 1700 سے زائد خواتین شامل ہیں۔
اقوام متحدہ کے اجلاس میں شرکاء کو مخاطب کرتے ہوئے ریاض منصور نے کہا کہ یہ وہ جنگ ہے جس کا آپ دفاع کر رہے ہیں۔ یہ جنگ نہیں انسانیت کیساتھ گھناؤنا مذاق ہے۔
انہوں نے کہا کہ خدارا غزہ کے نہتے اور معصوم شہریوں پر بمباری بند کی جائے، اسرائیلی فوج نے غزہ کا نقشہ تبدیل کر کے رکھ دیا ہے۔
ذرائع کے مطابق غزہ میں وزارت صحت نے کہا کہ 7 اکتوبر کو اسرائیل کے ساتھ جنگ شروع ہونے کے بعد سے 7ہزارسے زائدفلسطینی شہید ہو چکے ہیں جن میں 3038 بچے بھی شامل ہیں جبکہ 18967 لوگ زخمی ہو چکے ہیں۔

مزید پڑھیں:  گورنر خیبر پختونخوا غلام علی کی لاہور میں مریم نواز سے ملاقات