خیبرپختونخوا’ایڈزخطرناک حدتک پھیلنے لگا’6966رجسٹرڈمریض

ویب ڈیسک:خیبرپختونخوامیںایڈز کے مریضوں میں خطرناک حد تک اضافہ ہونے لگا،صوبے کے ہسپتالوں میں رجسٹرڈ ایڈز کے مریضوں کی تعداد 6ہزار966 ہوگئی، بندوبستی اضلاع میں 5ہزار 543جبکہ 1ہزار 107 مریض ضم اضلاع میں رپورٹ ہوئے ہیں،پشاور میں 1 ہزار 274، بنوں میں 874 شہریوں میں ایڈز کے مرض کی تشخیص ہوگئی ہے، جان لیوا مرض ایڈز کی جڑیں خیبر پختونخوا کے ہر ضلع تک پھیل گئی ہیں، محکمہ صحت کے ذرائع کے مطابق سال 2012 سے اکتوبر 2023 تک ایڈز کے مریضوں میں55فیصد کا اضافہ ہوا ہے ، اعداد و شمار کے مطابق ایبٹ آ باد 121 ، بنوں 874، بٹگرام 41، بونیر 103 ،چارسدہ 307،چترال 22، ڈی آ ئی خان 164، دیر لوئر 255 ، دیر اپر 124 ، کوہاٹ 214 ، ہنگو 113، ہری پور 37، کرک 125 ، کوہستان 8، لکی مروت 285 ،مالاکنڈ 110، مانسہرہ 132 ، مردان 314 ، نوشہرہ 227 ، پشاور 1274 ، صوابی 241، سوات 300 ، شانگلہ 63 ، ٹانک 88 اور ضلع تورغر میں ایک ایڈز کا مریض رجسٹرڈ ہے،ضم اضلاع کے ضلع باجوڑ میں 169،خیبر 239، کرم 184 ، مومند 68، اورکزئی 55 ، جنوبی وزیرستان 110 اور شمالی وزیرستان میں 2µ282 افراد میں ایڈز مرض کی تشخیص ہو ئی ہے ،گلگت بلتستان ، سندھ ، افغانستان ، آزاد کشمیر ،پنجاب اور بلوچستان سے تعلق رکھنے والے 316 مریض زیر علاج ہیںجن کے علاج کیلئے خیبر پختونخوا کے مختلف ہسپتالوں خصوصی وارڈ ز مختص کئے گئے ہیں،سال 2013 کے دوران خیبر پختونخوا میں ایڈز کے مریضوں کی تعداد 22 تھی جو رفتارفتا اضافہ ہو نے لگا اور سال 2022 کے دوران 1025 جبکہ رواں سال 898 افراد میں ایڈز کی تشخیص ہو ئی، اعداد و شمار کے مطابق 4 ہزار865 مرد ، 1 ہزار 573 خواتین ، 107 خواجہ سراء اور 461 بچے شامل ہیں ، ماہرین کے مطابق غیر رجسٹرڈ ایڈز مریضوں کی تعداد اس سے بھی دگنی ہے۔

مزید پڑھیں:  نوشہرہ، جہانگیرہ میں بجلی کی ظالمانہ لوڈشیڈنگ پر اہالیان علاقہ سراپا احتجاج