عالمی یومِ مہاجرین

18 دسمبر عالمی یومِ مہاجرین، پاکستان کا مثالی کردار

ویب ڈیسک: ہر سال 18 دسمبر کو عالمی یوم مہاجرین منایا جاتا ہے۔ اگر مہاجرین کے حوالے سے پاکستان کا ذکر کیا جائے تو پاکستان کا کردار مثالی نظر آتا ہے۔
واضح رہے ایسے لوگ جو بوجہ مجبوری یا بسلسلہ روزگار اپنا ملک چھوڑ کر کسی اور ملک میں جابسے ہیں انہیں ہم تارکین وطن یا مہاجرین کہتے ہیں۔
18 دسمبر کا یہ دن منانے کا مقصد دنیا بھر میں تارکین وطن کی حفاظت، بنیادی حقوق، ان سے انسانی ہمدردی کا سلوک کرنے کا شعور اُجاگر کرنا ہے۔
اقوام متحدہ کے ادارے برائے مہاجرین کے مطابق افغان مہاجرین کی صورت میں دنیا میں سب سے زیادہ مہاجرین پاکستان میں آئے اور ان کی دو نسلیں اب تک یہاں جوان ہو چکی ہیں۔
دنیا میں کس بھی ملک نے تارکین وطن کو اتنی سہولیات فراہم نہیں کیں جتنی پاکستان نے مہاجرین کو فراہم کی ہیں۔
کرہ ارض پر پاکستان وہ واحد ملک ہے جس نے انسانی تاریخ میں پہلی مرتبہ مہاجرین کی ایک کثیر تعداد کو ایک طویل عرصہ تک اپنے دامن میں جگہ دی اور انہیں اک عزیز مہمان کی طرح پروٹوکول دیا۔
پاکستان نے نہ صرف انہیں پناہ دی بلکہ وہ تمام حقوق بھی دئیے جن کا یہ عالمی دن متقاضی ہے۔
1979 میں کابل پر سوویت یونین کے حملے کے بعد چالیس لاکھ سے بھی زائد افغان اپنا ملک چھوڑ کر پاکستان آبسے۔
واضح رہے حکومت پاکستان نے 26 ستمبر کو تمام غیرقانونی غیر ملکیوں کو وطن واپس بھیجنے کے منصوبے کا اعلان کیا جس کے بعد اب تک پاکستان چھوڑنے والے غیرقانونی افغان باشندوں کی کل تعداد تقربیا ساڑھے چار لاکھ تک پہنچ چکی ہے۔

مزید پڑھیں:  بنوں، بجلی لوڈشیڈنگ میں کمی بقایاجات کی ادائیگی سے مشروط کر دی گئی