الیکشن کمیشن کا اعتماد؟

الیکشن نتائج کے حوالے سے نئے بنائے جانے والے الیکشن مینجمنٹ(ایم ای ایس) سسٹم کے بارے میں سیکرٹری الیکشن کمیشن نے تیقن کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ نیا سسٹم پراعتماد ہے ‘ سسٹم آسان اور سادہ ہے جس کی جانچ کے لئے کئی آزمائشی تجربات کئے جا چکے ہیں انہوںنے کہا کہ پرائزائیڈنگ افسران نے ای ایم ایس پرصرف فارم 45 کی تصویر لے کر بھیجنی ہے امرواقع یہ ہے کہ سسٹم کوئی بھی ہو اس کی آزمائش کے بعد اگردعوے کئے جاتے ہیں تواصولی طور پر ان پر یقین نہ کرنے کی ضرورت نہیں ہے تاہم اصل سوال ماضی کے تلخ تجربات کی روشنی میں جانچ پڑتال کو دیکھناہوگا ‘ بدقسمتی سے 2018ء کے انتخابات کے دوران آر ٹی ایس سسم کو جس طرح بٹھا کر نتائج کو تبدیل کیاگیا بقول شخصے ”ٹھپے پہ ٹھپہ” لگاکرایک ہارے ہوئے شخص کو ملک پر مسلط کرکے پاکستان کے مستقبل سے کھیلا گیا اوراب وہ بڑے دھڑلے سے ”اکثریت” کے دعوے کر رہا ہے اگر آنے والے انتخابات میں خدانخواستہ ایم ای ایس سسٹم پربھی سوال اٹھے تو پھر کیا ہوگا ۔ مقصد کہنے کا یہ ہے کہ اصل معاملہ ایم ای ایس سسٹم نہیں بلکہ غیر جانبدارانہ ‘ منصفانہ انتخابات کا انعقاد ہے ۔

مزید پڑھیں:  بار بار کی خلاف ورزیاں