اداروں کومزیدمتحرک کرنے کی ضرورت

وطن عزیز میں اہم افراد کی ٹارگٹ کلنگ کے حوالے سے بھارتی ایجنسی کے ملوث ہونے کا خود بھارتی حکام کی جانب سے اعتراف اور تعداد بھی بتانے کے بعد اب اس بارے کسی مزید رائے زنی کی حاجت نہیں مبینہ طور پر ایک اہم ٹارگٹ کلنگ انہی دنوں ہوچکی ہے جب ملک میں را کے ایجنٹ اس سطح پر فعال ہیں تو پھر ملک میں چینی ماہرین کونشانہ بنانے اور غیرملکیوں کے لئے پاکستان کو غیرمحفوظ ملک کے طور پر پیش کرنے کی سازش کے پس پردہ را کے ملوث ہونے کے امکانات بھی ناممکن نہیں کراچی میں جاپانی شہریوں کی گاڑی کو نشانہ بنانے کے واقعے کے پس پردہ جن عناصر کا شبہ ظاہر کیا جارہا ہے وہ اپنی جگہ ، قبل ازیں بھی یہ عناصر اس طرح کی مذموم کوشش میں ملوث رہ چکے ہیں ایسے میں ان عناصر کے پس پردہ کرداراور سہولت کاری میں محولہ غیر ملکی نیٹ ورک کا ملوث ہونا بعید نہیں بشام میں چینی ماہرین کونشانہ بنانے کے بعد پاکستان کے معاشی شہر کراچی میں جاپانی شہریوں کونشانہ بنانے کا عمل تشویشناک ہے جس سے اس امر کا اظہار ہوتا ہے کہ کراچی میں شہری دہشت گردی لوٹ رہی ہے؟ گزشتہ روز شہر کے علاقے لانڈھی میں پانچ جاپانی شہریوں کو لے جانے والی وین پر افسوسناک خودکش بم حملہ کراچی یونیورسٹی میں بلوچ خودکش بمبار کے ہاتھوں تین چینی ماہرین تعلیم کی ہلاکت کے دو سال بعد ہوا ہے۔اس واقعے کو ہلکا نہیں لیا جا سکتا کیونکہ یہ محکمہ انسداد دہشت گردی اور انٹیلی جنس مشینری کی چوکسی اور کارکردگی پر سوالیہ نشان کا باعث ہے۔ قانون نافذ کرنے والے اداروں کو اپنی قابلیت کا جائزہ لینا چاہیے ممکنہ اقدامات اس لئے بھی ناگزیر ہیں کہ تجارتی اعصابی مرکز کو دوبارہ آگ بننے سے روکا جا سکے۔ اگرچہ اس حملے کی وجوہات معلوم نہیں ہیں، لیکن سیکیورٹی فورسز انٹیلی جنس جمع کرنے کے طریقہ کار کو تیز کرنے کی پابند ہیں، جبکہ ریاست کو بھی اپنی پالیسیوں کو اپ گریڈ کرنا چاہیے۔ کراچی میں نیم فوجی دستوں کی موجودگی سے عسکریت پسند گروپوں کو بے اثر ہونا چاہیے تھا۔ ایک ایسے وقت میں جب معیشت جھنجھوڑ رہی ہے اور جغرافیائی سیاسی درجہ حرارت بڑھ رہا ہے، پاکستان کی ترقی کا انحصار غیر ملکیوں اور سرمایہ کاروں کے لیے محفوظ ماحول فراہم کرنے میں ہے۔

مزید پڑھیں:  استحصالی طبقات کاعوام پر ظلم