ضم اضلاع بجٹ بارے شہباز شریف

ضم اضلاع بجٹ بارے شہباز شریف غلط بیانی کررہےہیں، مزمل اسلم

ویب ڈیسک: صوبائی مشیر خزانہ مزمل اسلم نے کہا ہے کہ وفاقی بجٹ 18 ہزار ارب ہو گیا، ضم اضلاع کا 66 ارب روپے پر برقرار ہے، ضم اضلاع بجٹ بارے شہباز شریف غلط بیانی کر رہے ہیں۔
مشیر خزانہ نے بتایا کہ ضم اضلاع کے فنڈز کے حوالے سے وزیراعظم شہباز شریف کا بیان غلط بیانی پر مبنی ہے، شہباز شریف کی قیادت میں پی ڈی ایم حکومت نے پچھلے دو سال کے دوران ضم اضلاع کے ساتھ امتیازی سلوک کیا۔
انہوں نے کہا کہ ضم اضلاع کے فنڈز کا کشمیر اور گلگت بلتستان سے موازنہ کیا جائے تو سب کچھ عیاں ہو جائیگا، ان کا بجٹ کہاں ہے اور ضم اضلاع کا بجٹ کس لیول پر رکھا گیا ہے۔
مشیر خزانہ کا کہنا تھا کہ ضم اضلاع بجٹ بارے شہباز شریف غلط بیانی کر رہے ہیں،انہوں نے پچھلے دو سالوں سے ضم اضلاع کا بجٹ 66 ارب روپے پر منجمد کر دیا ہے، اس دوران وفاق کی جانب سے تنخواہوں میں بالترتیب 35 اور 25 فیصد سالانہ اضافہ کیا گیا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا تھا کہ گزشتہ دو سالوں میں اوسط مہنگائی 25 فیصد ریکارڈ کی گئی ہے، وفاقی بجٹ 11 ہزار ارب سے بڑھ کر 18 ہزار ارب کر دیا گیا ہے ۔ اس سب کچھ کے باوجود ضم اضلاع کے بجٹ کو 66 ارب روپے پر برقرار رکھا گیا ہے۔
انہوں نے کہا کہ یہ ناانصافی اور ظلم کے مترادف ہے، آزاد جموں و کشمیر کیلئے مختص فنڈز 70 ارب سے بڑھ کر 25-2024 میں 107 ارب کر دی گئی جبکہ گلگت بلتستان کیلئے گرانٹ 51 ارب سے بڑھا کر 68 ارب روپے کر دی گئی ہے۔
مزمل اسلم نے بتایا کہ یہ ضم اضلاع کے ساتھ زیادتی نہیں تو اور کیا ہے جبکہ ان علاقوں کے فنڈز کہاں پہنچ گئے اور ضم اضلاع کا بجٹ تمام تر مشکلات کے باوجود وہیں رکا ہوا ہے۔
مشیر خزانہ خیبرپختونخوا کا کہنا ہے کہ خیبر پختونخوا کے ساتھ عمومی اور ضم شدہ علاقوں کے ساتھ خصوصی امتیازی سلوک کیوں رکھا گیا ہے ، اس کی کسی کو سمجھ نہیں آ رہی۔
انہوں نے بتایا کہ ایسا سلوک صرف اس لیے روا رکھا جا رہا ہے کہ یہاں پاکستان تحریک انصاف کی حکومت ہے۔

مزید پڑھیں:  دیر میں معمولی تکرار پر فائرنگ، چچا بھتیجا جاں بحق، 2 افراد زخمی