حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے

تہران، حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں شہید

ویب ڈیسک: حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں شہید کر دیئے گئے، یاد رہے کہ اس وقت اسماعیل ہنیہ نو منتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے تہران میں موجود تھے۔
حماس کی جانب سے اس حوالے سے تصدیق کی گئی ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر اسرائیلی ایجنٹوں نے شہید کیا ہے۔
حماس سربراہ اسماعیل ہنیہ قاتلانہ حملے میں شہید ہونے کے حوالے سے ایرانی سیکیورٹی حکام اور فلسطینی تنظیم کا کہنا ہے کہ یہودی ایجنٹوں نے انہیں اس وقت نشانہ بنایا جب وہ نومنتخب ایرانی صدر کی تقریب حلف برداری میں شرکت کیلئے ایران میں موجود تھے۔
ایرانی حکام کا کہنا ہے کہ اسماعیل ہنیہ کو تہران میں ان کی رہائش گاہ پر علی الصبح نشانہ بنایا گیا، اس حملے میں اسماعیل ہنیہ کے سیکیورٹی گارڈ نے بھِی جام شہادت نوش کر لیا۔
ایران کی جانب سے قاتلانہ حملے کی تحقیقات کے نتائج جلد سامنے لانے کا کہا گیا ہے۔
یاد رہے کہ اس سے قبل غزہ جنگ کے دوران اسماعیل ہنیہ کے خاندان کے درجنوں افراد بھی شہید ہو چکے ہیں جبکہ قریب قریب دنوں میں ان کے پوتے بھی شہادت کے منصب پر فائز ہو چکے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ فلسطین کے سابق وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں
حماس کے سیاسی ونگ کے سربراہ اسماعیل ہنیہ تہران میں قاتلانہ حملے میں شہید ہوگئے۔ ان کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ وہ سابق فلسطینی وزیراعظم بھی رہ چکے ہیں.
فلسطین کے سابق وزیراعظم اسماعیل ہانیہ حماس کے سیاسی سربراہ اور حماس کے پولیٹیکل بیورو کے چیئرمین تھے، 2017 میں انہیں خالد مشعال کی جگہ حماس کا سیاسی سربراہ مقرر کیا گیا، وہ 2023 سے قطر میں قیام پذیر تھے.
اسماعیل ہنیہ 1988 میں حماس کے قیام کے وقت ایک نوجوان بانی رکن کی حیثیت سے شامل تھے، 1997 میں وہ حماس کے روحانی رہنما شیخ احمد یاسین کے پرسنل سیکرٹری بنائے گئے.
2006 میں فلسطین کے الیکشن میں حماس کی اکثریت کے بعد اسماعیل ہانیہ کو فلسطینی اتھارٹی کا وزیراعظم مقرر کیا گیا.

مزید پڑھیں:  4اکتوبر کو ڈی چوک میں احتجاج، عمران خان کی علی امین کو ہدایات جاری