اسرائیل دہشتگردی پر بضد

جنگ بندی کوششوں کے باوجود اسرائیل دہشتگردی پر بضد، 63 فلسطینی شہید

ویب ڈیسک: امریکہ سمیت یورپی ممالک کی جانب سے جنگ بندی کوششوں کے باوجود اسرائیل دہشتگردی پر بضد ہے، حالیہ واقعات میں مزید 63 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔
اسرائیلی فوج کی دہشت گردی کے باعث جہاں 16 فلسطینی شہید ہوئے وہیں متعدد زخمی بھی ہوئے ہیں۔ گزشتہ 24 گھنٹوں کی کارروائی میں خان یونس اور دیگر علاقوں میں 47 فلسطینی شہید جبکہ 163 زخمی ہوئے۔
المغازی کیمپ پر اسرائیل نے فضائی حملہ کے دوران فلسطینی صحافی حسام، اہلیہ اور 2 بیٹوں سمیت شہید ہوگئے، اس کے ساتھ ہی صیہونی بربریت کے دوران شہید ہونے الے صحافیوں کی تعداد 170 سے تجاوز کر گئی۔
حالیہ واقعات میں دیکھا جائے تو امریکہ سمیت یورپی ممالک جنگ بندی کی کوششوں کے باوجود اسرائیل دہستگردی پر بضد ہے۔
7 اکتوبر 2023 سے جاری خون آشام میں فلسطینی شہداء کی مجموعی تعداد 40 ہزار سے تجاوز کر گئی ہے۔
غزہ میں جنگ بندی مذاکرات کیلئے اسرائیلی وفد مصر کے دارالحکومت قاہرہ پہنچ گیا، بات چیت کے لئے امریکی اور مصری حکام بھی شریک ہوں گے۔
اس دوران امریکی صدر جوبائیڈن نے امیر قطر اور مصری صدر سے رابطہ کیا اور غزہ جنگ بندی معاہدے پر تبادلہ خیال کیا۔
وائٹ ہاؤس کے مطابق امریکی صدر نے دونوں رہنماؤں سے غزہ جنگ بندی معاہدے کے لئے بات چیت کی، السیسی اور شیخ تمیم سے اسرائیل اور حماس میں مذاکرات پر بھی تبادلہ خیال کیا گیا۔
وائٹ ہاؤس نے غزہ جنگ بندی کے امکانات کے بارے میں امید کا اظہار کرتے ہوئے کہا ہے کہ قاہرہ مذاکرات جنگ بندی کی طرف بڑھ رہے ہیں۔
امریکی ترجمان جان کربی نے کہا کہ مذاکرات میں جنگ بندی کے لیے پیش رفت ہو رہی ہے، اب ہماری ضرورت یہ ہے کہ دونوں طرف سے فریق عملدرآمد کے لیے آگے بڑھیں۔
ترجمان جان کربی نے کہا کہ ہمارا یہ یقین مسلسل جاری ہے کہ نیتن یاہو نے امریکی تجویز کو قبول کیا ہے، اس کے ساتھ ہی حماس سے بھی مطالبہ کیا جا رہا ہے کہ نئی تجویز قبول کرے۔
حماس کا مطالبہ یہ رہا ہے کہ نئی نئی تجاویز کے بجائے جن امور پر پہلے سے باہم اتفاق ہو چکا ہے ان پر عمل کیا جائے۔
یاد رہے کہ امریکہ سمیت یورپی ممالک کی جانب سے جنگ بندی کوششوں کے باوجود اسرائیل دہشتگردی پر بضد ہے، حالیہ واقعات میں مزید 63 فلسطینی شہید جبکہ متعدد زخمی ہو گئے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پشاور میں بلدیاتی نمائندوں کا مشتعل مظاہرین کے ہمراہ گرڈ سٹیشن پر قبضہ