گڈ گورننس کمیٹی کو گمنام درخواستیں

گڈ گورننس کمیٹی کو پی ٹی آئی عہدیداروں کیخلاف گمنام درخواستیں موصول

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا بانی پی ٹی آئی عمران خان کی ہدایت پر قائم گڈ گورننس کمیٹی کو سرکاری محکموں اور پی ٹی آئی عہدیداروں کے خلاف گمنام درخواستیں موصول ہونا شروع ہو گئی ہیں ۔
گڈ گورننس کمیٹی نے غلط اور جھوٹی شکایات پر کارروائی نہ کرنے کا فیصلہ کیا ہے۔
ذرائع نے بتایا ہے کہ بیشتر درخواستوں کے ساتھ الزامات کے ثبوت نہیں ہوتے، کمیٹی نے ایسی غلط اور بوگس شکایات کنندگان کے خلاف ایکشن نہ لینے پر اتفاق کیا ہے۔
کمیٹی کے رکن نے اس حوالے سے بتایا ہے کہ یہ اتفاق رائے درست اور ٹھیک شکایات کی راہ ہموار کرنے کے لیے کیا گیا ہے، کمیٹی کی کوئی سرکاری حیثیت نہیں نہ ہی باقاعدہ طور پر کوئی ٹی او آرز بنیں گے۔
انہوں نے کہا کہ کمیٹی کا کام گڈ گورننس، میرٹ کی بالادستی، مالی شفافیت اورمعاملات کو ٹریک پر رکھنا ہے، سیاسی نوعیت کی شکایات کا جائزہ لیتے ہوئے بانی پی ٹی آئی اور وزیراعلیٰ کو رپورٹ دی جاتی ہے۔
کمیٹی رکن نے کہا کہ وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور پی ٹی آئی کے صوبائی صدر بھی ہیں اس لیے پارٹی معاملات کی رپورٹ انہیں دیتے ہیں۔
سرکاری امور کی چھان بین کے لیے معاون خصوصی برائے اینٹی کرپشن کے توسط سے اداروں سے تعاون لیا جاتا ہے، سرکاری امور کے حوالے سے کسی بھی بے قاعدگی کی رپورٹ وزیراعلی کو پیش کی جاتی ہے۔
انہوں نے بتایا کہ آئندہ چند دنوں میں صوبے کے سرکاری اداروں اور پارٹی معاملات میں واضح تبدیلی دکھائی دے گی۔
وسری جانب بیرسٹر سیف کا اس حوالے سے کہنا تھا کہ گڈگورننس کمیٹی مشاورتی کمیٹی ہے۔
انہوں نے کہا کہ ہر کسی کو ہتھکڑیاں نہیں لگاسکتے یہ فیصلہ عدالت کرے گی۔
گڈ گورننس کمیٹی نے شکیل خان کے معاملے پر میڈیا کو بریفنگ دے دی، کمیٹی کی رپورٹ خفیہ رکھا گیا ہے صرف کمیٹی ہی رپورٹ پر بات کرے گی۔

مزید پڑھیں:  قومی اسمبلی کی خصوصی کمیٹی کا اجلاس ختم،آئینی ترامیم پراتفاق نہ ہوسکا