لکی پولیس کا دھرنا ختم

مطالبات منظوری کی یقین دہانی پر لکی پولیس کا دھرنا ختم

ویب ڈیسک: پولیس مظاہرین اور اعلیٰ حکام سمیت مقامی مشران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی کے مذاکرات کامیاب، مطالبات منظوری کی یقین دہانی پر لکی پولیس کا دھرنا ختم، مروت قومی جرگہ کے مشران نے مذاکرات کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
تفصیلات کے مطابق لکی پولیس کا دہشت گرد حملوں اور محکمہ لکی پولیس میں اداروں کی مداخلت کے خلاف 5 روز سے جاری دھرنا ختم کر دیا گیا۔
پولیس مظاہرین اور اعلیٰ حکام سمیت مقامی مشران پر مشتمل مذاکراتی کمیٹی کے مابین ہونے والے مذاکرات کامیاب رہے۔
دھرنا ختم ہونے پر 5 روز سے بند انڈس ہائی وے اور ضلع کی دیگر تمام سڑکیں کھول دی گئیں جس کے بعد سڑکوں پر ٹریفک روانی بحال ہو گئی۔
مروت قومی جرگہ کے مشران نے مذاکرات کی کامیابی میں اہم کردار ادا کیا۔
کامیاب ہونے والے مذاکرات میں‌طے پانے والے معاہدے کے اہم نکات میں پولیس کو بکتر بند گاڑیاں حوالے کرنا شامل ہے۔
معاہدے کے اہم نکات میں یہ بھِی لکھا گیا ہے کہ دھرنے میں شامل پولیس اور عوام کے خلاف کوئی کاروائی نہیں کی جائے گی، پولیس کے اختیارات میں کوئی مداخلت نہیں کی جائے گی۔
اس حوالے سے ذرائع نے بتایا ہے کہ ضلع سے سیکورٹی فورسز کو نکالنے کی ذمہ داری ار پی او بنوں عمران شاہد نے لے لی۔
یاد رہے کہ لکی پولیس کا احتجاجی دھرنا مراعات یا تنخواہوں کے لیے نہیں بلکہ قانون کی بالادستی اور پولیس کے اختیارات کے حوالے سے دیگر اداروں کی مداخلت کے خلاف دیا گیا۔ اس دوران پولیس کی جانب سے اہم مطالبہ یہ ہے کہ پولیس کو مکمل اختیارات ملنے چاہییں اور فورسز کی مداخلت بند ہونی چاہیے۔کامیاب مذاکرات میں طے پایا ہے کہ پولیس کو بکتر بند گاڑیاں حوالے کی جائیں گی۔
دھرنے کی وجہ سے انڈس ہائی وے بند تھی جس کی وجہ سے ٹریفک مسائل بھی بڑھنے لگے تھے، اس دوران گاڑیاں بھی سڑکوں پر کھڑی رہیں.

مزید پڑھیں:  سپیس ایکس کے خلا بازوں نے تاریخ رقم کر دی