afghanistan coronavirus

افغانستان میں کورونا کے حوالے سے حالات بگڑ رہے ہیں

افغانستان میں کورونا کے حوالے سے حالات بگڑ رہے ہیں اور محکمہ صحت نے خبردار کیا ہے کہ ” آنے والے دن تباہ کن ہوں گے”. فرانسیسی خبررساں ادارے ‘اے ایف پی’ کے مطابق حکام کا اندازہ ہے کہ صرف کابل میں کورونا سے متاثرہ افراد کی تعداد دس لاکھ تک ہوسکتی ہے۔

ان حالات میں جبکہ پراسرار طور پر اموات کی شرح بڑھ گئی ہے اور لوگ دن کی بجائے رات کے اندھیرے میں اپنے مردے دفنا رہے ہیں، ہسپتال بھر چکے ہیں اور نئے آنے والے مریضوں کے لیے کوئی جگہ نہیں ہے۔

مزید پڑھیں:  لوئر دیر: میدان سوری پاؤ میں گھر کا چھت گر گیا، گائے اور بکریاں ہلاک

حکام کی طرف سے لاک ڈاؤن کے اعلان کے باوجود ، افغان عوام گھروں میں ٹھرنے کی بجائے روزگار کی تلاش میں ماسک پہنے بغیر، مارکیٹوں اور بازاروں کا رخ کررہے ہیں اور واپسی پر اپنے اہل خانہ کے لیے دو وقت کی روٹی کے ساتھ بیماری بھی لارہے ہیں۔ افغانستان میں صحت کی سہولیات نہ ہونے کے برابر ہیں اور لوگ علاج کے لیے زیادہ تر پاکستان اور ایران کا رخ کرتے ہیں، مگر سرحدات کی بندش سے اور خود ان ممالک میں کورونا کی وجہ سے حالات خطرناک شکل اختیار کر رہے ہیں۔ صحت عامہ کے ایک بین الاقوامی ادارے کے سروے کے مطابق افغانستان میں کورونا ٹیسٹ کی سہولیات کم ہیں اور جن لوگوں کا ٹیسٹ کیا جاتا ہے ان میں چالیس فیصد لوگ متاثر ہوتے ہیں۔

مزید پڑھیں:  پولیس اہلکار کو گاڑی کے نیچے روندنے والی خاتون کو جیل بھیج دیا گیا