وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

کاربن کریڈٹ صوبے کا حق ،قبضہ قبول نہیں:وزیراعلیٰ خیبرپختونخوا

علی امین گنڈا پور نے وزیراعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چیلنج کونسل کے اجلاس میں صوبے کے ساتھ زیادتیوں پر احتجاج کرتے ہوئے شکایات کے انبار لگا دیئے
ویب ڈیسک: وزیراعلیٰ خیبر پختونخوا نے وزیراعظم کی زیر صدارت کلائمیٹ چیلنج کونسل کے اجلاس میں صوبے کے ساتھ زیادتیوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہا کہ کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر قبضہ قابل قبول نہیں۔
وزیر اعظم شہباز شریف کی زیر صدارت کلائمیٹ چینج کونسل کا اجلاس ہوا جس میں چاروں صوبوں کے وزرائے اعلی نے بذریعہ ویڈیو لنک اجلاس میں شرکت کی۔
وزیر اعلیٰ خیبر پختونخوا نے وفاق کی طرف سے صوبے کیساتھ زیادتیوں پر احتجاج کرتے ہوئے کہنا تھا کہ وفاقی حکومت صوبے کے کاربن کریڈٹ پر قبضہ کرنا چاہتی ہے،کاربن کریڈٹ صوبے کا حق اور اثاثہ ہے اس پر قبضہ قابل قبول نہیں۔
انہوں نے کہا کہ ہم ہر قیمت پر صوبے کے حقوق، وسائل اور لوگوں کا تحفظ کریں گے،ملک کے جنگلات کا 45 فیصد حصہ خیبر پختونخوا میں ہے ،ملک کے مجموعی کاربن کریڈٹ کا 50 فیصد خیبر پختونخوا پیدا کرتا ہے،یہ کاربن کریڈٹ صوبے کے لوگوں کا حق ہے ۔
وزیر اعلیٰ خیبرپختونخوا علی امین گنڈاپور نے مزید کہا کہ صوبے میں 80فیصد جنگلات نجی ملکیت ہیں، نئے چیف سیکرٹری تعیناتی کے معاملے پر وفاقی حکومت نے ہمیں ٹرک کی بتی کے پیچھے لگا دیا۔
بجلی کے معاملے پر خیبر پختونخوا میں چھاپے مارے جارہے ہیں ،بجلی صارفین کے خلاف آئی آرز درج کی جارہی ہیں،بہتر ہوگا کہ اس معاملے پر ہمارے ساتھ بیٹھ کر بات چیت کی جائے۔
علی امین گنڈا پور کا کہنا تھا کہ ہمیں بتایا جائے بجلی کی مد میں ہمارے صوبے کا خسارہ کتنا ہے،ہم اپنے واجبات سے کٹوتی کرواکے اپنے لوگوں کو ریلیف دینا چاہتے ہیں،اس کے بدلے صوبے میں لوڈشیڈنگ ختم کی جائے اور لوگوں پر ظلم بند کیا جائے۔
انہوں نے کہا کہ صوبے کی تمباکو کی پیداوار پر وفاقی حکومت سالانہ 300 ارب روپے ٹیکس وصول کرتی ہے،یہ ٹیکس صوبے کا حق ہے اور صوبے کو ملنا چاہیے،وفاق کا جو بھی شیئر بنے گا وہ ہم وفاق کو دیں گے لیکن عوام کا پیسہ ہڑپ نہیں کرنے دیں گے۔
علی امین گنڈاپور نے مطالبہ کیا صوبے کے آئینی حقوق کے معاملے پر بات چیت کے ذریعے آئندہ کا لائحہ عمل طے کیا جائے۔

مزید پڑھیں:  سعودی وزیر نے پاکستان کو سرمایہ کاری کیلئے موزوں قرار دیا