چین نے کہا ہے کہ یوکرین کے قصبے بوچا میں شہری آبادی کی ہلاکتوں سے متعلق رپورٹیں اور تصاویر ”انتہائی پریشان کُن” ہیں۔
اس سلسلے میں، ایسوسی ایٹڈ پریس نے اپنی رپورٹ میں بتایا ہے کہ چین نے تفتیش کا مطالبہ کیا ہے۔
چین کی وزارت خارجہ کے ترجمان، زاؤ لی جیان نے بدھ کے روز کہا ہے کہ چین ”ان تمام کوششوں اور اقدامات” کی حمایت کرتا ہے جن کا مقصد یوکرین کے انسانی ہمدردی کے بحران کو کم کرنے میں مدد دینا ہے، اور یہ کہ چین بین الاقوامی برادری کے ساتھ مل کر کام کرنے کے لیے تیار ہے جس سے شہریوں کو نقصان سے بچایا جا سکے۔
یوکرین کے بحران پر چین کے رد عمل کے معاملے پر ‘ریڈیو فری یورپ/ریڈیو لبرٹی’ کے نامہ نگار، رائیڈ اسٹینڈش گہری نظر رکھے ہوئے ہیں۔ اپنے تجزیے میں انھوں نے بتایا ہے کہ بوچا کی ہلاکتوں کی وجہ سے چین پر دباؤ میں مزید اضافہ ہو سکتا ہے، چونکہ اس کا مؤقف روس نواز رہا ہے اور وہ اس لڑائی سے متعلق رائے عامہ ہموار کرنے کی مخصوص کوشش کرتا رہا ہے۔ چین نے مذاکرات کا مطالبہ تو کیا ہے، لیکن حملے پر روس پر نکتہ چینی سے انکار کرتا رہا ہے