صوبے کی11فیصد آبادی کامنشیات میں مبتلا ہوناتشویشنا ک ہے، اعظم خان

ویب ڈیسک: خیبر پختونخوا کے نگران وزیر اعلیٰ محمد اعظم خان نے پاکستان خصوصاً خیبرپختونخوا میں منشیات کے استعمال کی صورتحال کو تشویشناک قرار دیتے ہوئے کہا ہے کہ معاشرے کو منشیات کی لعنت سے پاک کرنا ہم سب کی اجتماعی ذمہ داری ہے اور اس مقصد کیلئے متعلقہ اداروں اور فلاحی تنظیموں کو مربوط حکمت عملی کے تحت اقدامات اُٹھانے کی اشد ضرورت ہے ۔وزیراعلیٰ نے نشے کے عادی افراد کی بحالی کے سلسلے میں دوست ویلفیئر فائونڈیشن کی خدمات اور کردار کو سراہتے ہوئے کہاہے کہ یہ فا ئونڈیشن گزشتہ تیس سالوں سے صوبے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی اور اُنہیں کارآمد شہری بنانے کیلئے منظم انداز میں کام کر رہی ہے جو لائق تحسین ہے۔
فائونڈیشن اس عرصے میں منشیات سے متاثرہ 4 لاکھ سے زائد افراد کو مختلف خدمات فراہم کر چکی ہے جس پر فائونڈیشن انتظامیہ مبارکباد کی مستحق ہے اور اُمید ہے کہ یہ فائونڈیشن انسانیت کیلئے اپنی بے لوث خدمات کا یہ سلسلہ تب تک جاری رکھے گی جب تک معاشرے سے منشیات کے عادی آخری فرد کی بحالی نہ ہو ۔ان خیالات کا اظہار اُنہوںنے ہفتہ کو مقامی ہوٹل میں دوست ویلفیئر فائونڈیشن کے قیام کے تیس سال مکمل ہونے پر منعقدہ تقریب سے بحیثیت مہمان خصوصی خطاب کرتے ہوئے کیا ۔
وزیراعلیٰ کا کہنا تھا کہ بدقسمتی سے خیبرپختونخوا کی گیارہ فیصد آبادی منشیات کی لت میں مبتلا ہے جو کہ انتہائی تشویشناک ہے اور یہ بات مزید تشویشناک ہے کہ اتنی زیادہ تعداد میں منشیات کے عادی افرادی کی بحالی کیلئے سرکاری اور نجی شعبے کی سہولیات ناکافی ہیں۔صوبے میں منشیات کے عادی افراد کی بحالی کے لئے دوست ویلفیئر فائونڈیشن کی خدمات کو خراج تحسین پیش کرتے ہوئے محمد اعظم خان نے کہاکہ فائونڈیشن کا 30 سالہ سفر کا میابیوں سے عبارت ہے جس میںدوست فائونڈیشن کی معاونت کرنے والے افراد کا انتہائی اہم کردار رہا ہے جنہوں نے دل کھول کر ادارے کی مدد کی ہے ۔ تقریب سے دوست ویلفیئر فائونڈیشن کی مینجنگ ڈائریکٹر مسز منور ہمایوں، بہرام اعظم خان ، اعزاز خان اور دیگر نے بھی خطاب کیا۔

مزید پڑھیں:  آئینی ترمیم کیخلاف خیبرپختونخوا حکومت کا سپریم کورٹ جانے کا اعلان