اسرائیل کا زیرزمین ہسپتال دوبارہ فعال

بڑے جنگ کا خطرہ، اسرائیل کا زیرزمین ہسپتال دوبارہ فعال

ویب ڈیسک: حماس کے سربراہ اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران اور حزب اللہ کے انتقام کے اعلان کے بعد صیہونیوں کو بڑے جنگ کا خطرہ محسوس ہونے لگا، اس کے پیش نظر نیتن یاہو اینڈ کمپنی نے اسرائیل کا زیرزمین ہسپتال دوبارہ فعال کر دیا۔
غیر ملکی ذرائع ابلاغ کے مطابق اسرائیل کے حیفہ شہر میں عارضی طور پر ایک بہت بڑا زیرزمین ہسپتال قائم کیا گیا ہے، جس کی دیواریوں کنکریٹ کی بنی ہوئی ہیں۔
اس ہسپتال میں سیکڑوں کی تعداد میں مریضوں کے بیڈز لگائے گئے ہیں۔ اس کے حوالے سے بتایا گیا ہے کہ یہ 18 سال پرانا ہسپتال ہے جسے تب بھِی جنگی مقاصد کے لئَے استعمال کیا جاتا رہا ہے۔
رپورٹ میں مزید وضاحت کیساتھ بتایا گیا ہے کہ 2006 میں اسرائیل اور حزب اللہ کے درمیان ہونیوالی جنگ کے دوران زخمیوں کے فوری علاج معالجہ کیلئے بنکر کے طور پر یہ ہسپتال بنایا گیا۔
اس ہسپتال کی تعمیر کے حوالے سے بتایا گیاہے کہ یہ ہسپتال جس جگہ بنایا گیا ہے وہ جبکہ پارکنگ پلازہ کے طور پر استعمال ہوتی ہے۔ اس لئے اس صیہونی ماہرین نے اسے کیموفلاج کے طور پر ایسا آئیڈیا دیا کہ اوپر 3 منزلہ پارکنگ نیچے ہسپتال تاکہ کسی کو گمان نہ ہو سکے۔
ذرائع کے مطابق اس ہسپتال میں 2 ہزار افراد کےلیے بیڈز سمیت ضرورت کی تمام اشیاء اور میڈیل آلات کا ذخیرہ رکھا گیا ہے، تاہم اسے صرف جنگ کے ایام میں ہی آپریٹ کیا جائیگا عام دنوں میں یہاں کوئی مریض نہیں رکھے گئے ہیں۔
اسماعیل ہنیہ کی شہادت کے بعد ایران اور حزب اللہ سمیت دیگر اتحادیوں کے ممکنہ حملے کے بعد جنگ میں زخمی ہونے والوں اور دیگر ہسپتالوں میں زیر علاج افراد کو یہاں منتقل کیا جا سکتا ہے۔
یاد رہے کہ ایران اور حزب اللہ کے حملے کے خطرے کے پیش نظر اسرائیل کا زیرزمین ہسپتال دوبارہ فعال کر دیا گیا ہے توکہ ایمرجنسی میں استعمال کیا جا سکے.

مزید پڑھیں:  پشاور بی آر ٹی کے ایکسپریس روٹس پر چلنے والی بسوں کے کرایوں میں اضافہ