p613 279

الیکشن کمیشن کی فعالیت کا تقاضا

الیکشن کمیشن نے خواتین ارکان اسمبلی کو عین سینیٹ انتخابات سے قبل فنڈ جاری کرنے کے خلاف پیپلز پارٹی کے جنرل سیکرٹری کی درخواست منظور کرتے ہوئے اسے سماعت کیلئے مقررکردیا ہے نیزالیکشن کمیشن سینیٹ الیکشن میں کرپٹ پریکٹسزاور علی گیلانی سے متعلق مبینہ ویڈیو پر بھی سماعت 11مارچ کو ہی کرے گا جس کے لیے پی ٹی آئی کے ارکان کنول شوزب اور فرخ حبیب نے درخواست دے رکھی ہے۔الیکشن کمیشن پر جس قسم کے اعتراضات ماضی وحال میں ہوئے ان تمام کا عملی جواب اس طرح کے معاملات کا سخت نوٹس اوردرخواست آنے پر بلا تاخیر سماعت اور کسی مصلحت ودبائو سے بالا تر ہو کر فیصلہ دینے ہی میں ہے اور یہی ان کا فریضہ وقانون کا تقاضا ہے۔الیکشن کمیشن ایک آئینی ادارہ ہے اور قوم کو ان سے بڑی توقعات ہیں لیکن افسوسناک امر یہ ہے کہ یا تو الیکشن کمیشن کی عدم فعالیت کمزور نظام اور دبائو کا باعث ہے یا پھر الیکشن کمیشن دبائو میں آکر مصلحت کا راستہ چنتی ہے الیکشن کمیشن میں اہم کیسز کی سماعت میں تاخیر اور فیصلہ کا بروقت نہ آنا اتنی تاخیر سے فیصلہ آنا کہ اسے چیلنج کر کے اعلیٰ عدالت سے فیصلہ آتے آتے کسی معاملے میںالیکشن کمیشن سے رجوع کے مقصد ہی کو فوت کر دیتا ہے اس وقت بھی پارٹی فنڈز کے حوالے سے معاملات الیکشن کمیشن کے پاس کافی عرصے سے التواء میں پڑے ہیں جن کا فیصلہ ملکی سیاست کا رخ ہی تبدیل کر نے کا باعث بن سکتا ہے ۔توقع کی جانی چاہئے کہ محولہ مقدمات کا فیصلہ ممکنہ وقت میں سامنے آئے گا۔
جامعات میں ڈریس کوڈ احسن اقدام
جامعات کے چانسلر اورگورنر خیبرپختونخوا کی ہدایت پر نیا ڈریس کوڈ کا نفاذ سنجیدہ اقدامات کا متقاضی ہوگا کیونکہ اس سے قبل جاری ہونے والے ڈریس کوڈ کی پابندی کو ہوا میں اڑا دیا گیا تھاقبل ازیں بعض جامعات کے وائس چانسلرز کی طرف سے بھی ڈریس کوڈ کا اجراء کیا گیا تھا جس پر عملدرآمد وعدم عملدرآمد کی صورتحال کیا ہے اور انتظامیہ نے اس حوالے سے کیا اقدامات کئے بہرحال ان جامعات میں اس کی احسن سعی ضرور ہورہی ہوگی خیبرپختونخوا کے گورنر اور جامعات کے چانسلر کی جانب سے ڈریس کوڈ کی ہدایت کے بعد اب صوبہ بھر میں جامعات اس کی پیروی کے پابند ہیں ڈریس کوڈ سارے طلبہ کا مسئلہ نہیں چند خربوزے کو دیکھ کر خربوزہ رنگ پکڑتا ہے قسم کے طالب علموں کا مسئلہ ہے جس ڈریس کوڈ کی ہدایت کی گئی ہے یہ ہمارے دین ومذہب ثقافت اور روایات کے مطابق ہے جس کی پابندی معاشرے میں ویسے بھی ہوتی ہے اس سے ان طالب علموں جن کے والدین اچھے اور نئے ڈیزائن کے کپڑوں کا انتظام نہیں کر سکتے اور نو عمری کے باعث طالب علم اسے ایک محسوس ہونے والے عمل اور کیفیت کا شکار ہیں کیلئے ایک رعایت کے مترادف ہے سرکاری جامعات میں طلبہ کی اکثریت مڈل ولویر مڈل کلاس کے بچوں کی ہوتی ہے جو بمشکل تعلیمی اخراجات کے متحمل ہو سکتے ہیں نئے ڈریس کوڈ سے جامعات میں لباس کے مقابلے کی بجائے تعلیم کے میدان میں مقابلے کا رجحان بڑھے گا اور صحت مند مقابلے کے حوصلہ افزاء نتائج سامنے آئیں گے۔
بھارتی جمہوریت کے منہ پر تھپڑ
بھارت کے شہر ممبئی کی معروف ترین بیکری کراچی بیکری کی بندش بھارت کے جمہوریت پسندی کے دعوے پر انتہا پسندی کی جیت ہے یہ وہ آئینہ ہے جس میں بھارت سرکار کو اپنا چہرہ ضرور دیکھنا چاہئے ۔کراچی بیکری بھارت کی قدیم اور معروف بیکریوں میں شامل ہے جسے سندھ سے ہجرت کرنے والی ہندو فیملی چلاتی ہے ۔گزشتہ سال ہندو انتہا پسند جماعت نے بیکری کے مالکان کو قانونی نوٹس بھیجا تھا جس میں کہا گیا تھا کہ بیکری کے نام میں لفظ کراچی بھارتی شہریوں اور فوج کے جذبات مجروح کرتا ہے کیونکہ یہ پاکستان کا ایک شہر ہے۔ہندئوں کی اس بد ترین ذہنیت کے باوجود پاکستان میں جگہ جگہ اقلیتوں کے نام پر علاقے کاروبار اور دیگر لوازمات کی کسی مخالفت کی ضرورت نہیں البتہ مکینوں کی اکثریت کسی ہندویاسکھ نام کی تبدیلی چاہے تو مضائقہ نہیں علاوہ ازیں اقلیتوں کا احترام بہرحال میں ملحوظ خاطر رکھا جانا چاہئے۔

مزید پڑھیں:  گندم سکینڈل کی تحقیقات