ویب ڈیسک: مارکل اور شہزادہ ہیری نے میزبان اوپرا ونفرے کو دیے گئے انٹرویو میں نہ صرف شاہی حیثیت کو چھوڑنے کے اسباب بتائے بلکہ انہوں نے شاہی محل میں اپنے ساتھ ہونے والے ناروا و نسلی امتیاز کے سلوک پر بھی کھل کر بات کی۔
میگھن مارکل نے بتایا کہ جب وہ پہلے بچے کی امید سے تھیں تو شاہی محل کے افراد ان کے پیدا ہونے والے بچے کی رنگت سے متعلق ’فکرمند‘ تھے اور باتیں کرتے سنائی دیتے تھے کہ جانے ان کے بچے کا رنگ کیسا ہوگا؟
میگھن مارکل کے مطابق انہیں شاہی خاندان کی روایات سے متعلق زیادہ علم نہیں تھا جب وہ پہلی بار ملکہ سے ملیں تو انہیں ملاقات کے دوران جھکنا پڑا۔
میگھن مارکل نے اعتراف کیا کہ اگر وہ خود کو پیش آنے والی مشکلات کا ذکر شہزادہ ہیری سے نہیں کرتیں تو شاید وہ خودکشی کرلیتیں۔
انٹرویو کے دوران شہزادہ ہیری نے بتایا کہ انہیں اپنے ہی خاندان کے ایک فرد نے ان کے ہاں پیدا ہونے والے بیٹے کی رنگت کا طعنہ دیا، تاہم دونوں نے اس فرد کا نام نہیں لیا اور بتایا کہ ان کا نام لینا ان کے لیے تکلیف دہ اور نقصان کار ہوگا۔
شہزادہ ہیری نے انٹرویو میں کہا کہ انہیں احساس ہے کہ شاہی محل میں جو تکلیف انہوں نے برداشت کی، اتنی ہی تکلیف ان کے بھائی اور والد نے بھی برداشت کی ہوگی۔