p613 387

مشرقیات

چاہے انسان ہو یا حیوان، پرند ہو یا چرند، زمین ہو یا آسمان، ستارے ہوں یا سیارے۔ اس دنیا میں ہر چیز میں کچھ نہ کچھ خوبصورتی ضرور پائی جاتی ہے۔ جہاں خوبصورتی ہوتی ہے وہاں امن ہوتا ہے، پیار و محبت ہوتی ہے، خوشحالی ہوتی ہے، یقینا جہاں خوبصورتی ہوتی ہے اس جگہ میں کشش ہوتی ہے اور وہ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لیتی ہے، چاند کی خوبصورتی کی وجہ سے لوگ اپنے محبوب کو چاند سے تشبیہ دیتے ہیں، سمندر کی خوبصورتی کی وجہ سے لوگ سمندر کے کنارے آرام کرنے کے لئے چلے جاتے ہیں۔جب بھی کوئی آدمی اپنے آپ کو سست، بے چین، تھکا ماندہ محسوس کرتا ہے تو پھر وہ خوبصورت جگہوں کا رخ کرتا ہے۔ خوبصورت جگہ خدا کا کرشمہ ہوتی ہے۔ خود بخود لوگوں کی تھکاوٹ، بے چینی، سست روی کوختم کرتی ہے اکثر لوگ اپنے گھروں کو خوبصورت بنانے کے لئے نئے ڈیزائن تلاش کرتے ہیں خوبصورت اورمہنگی چیز خرید کر اپنے گھروں کی سجاوٹ کرتے ہیں گھروں کے سامنے مختلف پھول پودے اگاتے ہیں تاکہ جس گھر میں وہ رہ رہے ہیں وہاں ان کو آرام نصیب ہو۔آج کل جتنی نئی چیزیں ایجاد ہوتی ہیں۔ ان کو دنیا میں لوگوں کے سامنے لانے سے پہلے ان کی خوبصورتی پر زیادہ سے زیادہ توجہ دی جاتی ہے۔ تاکہ اس چیز میں کشش ہو اور وہ لوگوں کو اپنی طرف کھینچ لے۔جہاں خوبصورتی ہوتی ہے وہاں ترقی ہوتی ہے اور وہاں امن بھی ہوتا ہے۔بہت ساری خوبصورتی کی بات ہوئی اب کچھ بات حسن اور حسینوں کا بھی ہوجائے حسن اور حسیناؤں کی جتنی قدر ہمارے ہاں ہے کہیں نہیں یورپ اور دیگر ممالک میں سڑکوں پر پریاں بھی پھریں تو کوئی آنکھ اٹھا کر نہ دیکھے شاید ان کی آنکھ بھری ہوتی ہے ہمارے ہاں تو ہر آنکھ بھوکی اور ہوس زدہ ہوتی ہے ہم ہر خوبصورت چیز کو بنانے کی بجائے بگاڑنے کی تاڑ میں لگے ہوتے ہیں ہم سیاحت کے مقامات تک کو ستھرا نہیں چھوڑ سکتے اس کی سب سے بڑی وجہ خوبصورتی کا نہ ہونا ہے۔
اکثر لوگ اسی وجہ سے افراتفری، بے چینی کا شکار ہیں اور اس بے چینی اور افراتفری کو ختم کرنے کے لئے اور کوئی راستہ ہی نہیں صرف ایک ہی راستہ ہے اور وہ ہے خوبصورتی۔جس وقت خوبصورتی آئے گی اسی وقت بے چینی ختم ہوگی تو سست روی بھی ختم ہوگی، تب لوگ اپنے آپ کو فریش اور چست محسوس کریں گے، تو یقینا وہ کام کرنا شروع کریں گے۔ ذہن کام کرنا شروع کرے گا۔ طالب علم پڑھائی پر توجہ دیں گے۔ ٹیچرز پڑھانے میں محنت کریں گے۔ پیسے بھی آئیں گے، ترقی بھی ہوگی اور خوشحال زندگی بھی شروع ہوگی۔ کیا آپ ہماری حسن پرستی کے ان خیالات سے اتفاق کرتے ہیں ذرا سوچیں ممکن ہے ہم غلط کہہ رہے ہوں حسن چار دن کی چاندنی ہوتی ہے اور بس۔

مزید پڑھیں:  پہلے تولو پھر بولو