اومی کرون

اومی کرون کیا بلا ہے ،دنیا پھر کیوں لرز رہی ہے؟

ویب ڈیسک: دنیا بھرکے ممالک کورونا وائرس کی نئی قسم اومی کرون کے حوالے سے الرٹ ہو چکے ہیں۔ بیشتر ممالک نے بعض افریقی ممالک پر اپنی سرحدیں بند کر دی ہیں ،اس نئے ویرینٹ کے بارے میں کہا جارہا ہے کہ افریقہ اس کا مرکز ہے اور یہیں سے دوسرے ممالک یہ پہنچا جس کے بعد افریقی ممالک پر سفری پابندیاں لگا دی گئیں ہیں۔ تاہم دوسری طرف ان افریقی ممالک نے ان پابندیوں کے خلاف شدید احتجاج بھی کیا ہے خاص کر جنوبی افریقہ کا اس حوالے سے کہنا ہے کہ ویکسین کی فراہمی میں افریقہ کو نظر انداز کرنے یا امتیازی سلوک کی وجہ سے افریقی خطے میں کورونا وائرس نے اپنی شکل تبدیل کی ہے اور اب افریقی ممالک پر سفری پابندیوں کے باعث اس کی معیشت کو مزید تباہی سے دوچار کیا جارہا ہے ۔ایک طرف یہ صورت حال سیاسی طور پر لوگوں کو تقسیم کرنے کا باعث بن رہی ہے تو دوسری طرف یورپ اور امریکہ سمیت دنیا کے مختلف ممالک وبائی وائرس کی نئی قسم سے مقابلے کے لئے تیاری پر لگ گئے ہیں۔ آئیے دیکھتے ہیں کہ یہ اومی کرون نامی ویرینٹ ہے کیا اور یہ اچانک کیوں دنیا بھر کے لئے نیا سر درد بن گیا ہے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی

کورونا کے نئے ویریئنٹ کو ’’ اومیکرون ‘‘ کا نام دے دیا گیا

ماہرین کے مطابق ہم ابھی بھی وائرس کی اومی کرون قسم کے بارے میں سیکھ رہے ہیں جو COVID-19 کا سبب بنتی ہے، لیکن فی الحال صرف یہی معلوم ہوا ہے کہ یہ پہلے کے تمام ویرینٹس کی نسبت زیادہ خطرناک ہے اور ویکسی نیشن کرنے والے افراد بھی اس کا شکارہوسکتے ہیں۔ ابتدائی شواہد یہ بھی بتاتے ہیں کہ جن لوگوں کو ماضی میں کورونا وائرس ہوچکا ہے وہ زیادہ آسانی سے اومی کرون سے دوبارہ متاثر ہوسکتے ہیں۔ اس لئے ماہرین سب کو پرزور مشورہ دیتے ہیں کہ تمام لوگ ان ڈور ماسک کا استعمال کریں بشمول ان لوگوں کے جو مکمل یا جزوی طور پر ویکسین لے چکے ہیں یا پہلے انفکشن کے مرحلے سے گزر چکے ہیں۔ ماہرین کے مطابق ویکسینیشن، ماسکنگ اور ٹیسٹنگ اس نئی قسم سے لڑنے کے لیے ہمارے سب سے اہم اوزار ہیں۔ساتھ ہی ویکسین 5 سال یا اس سے زیادہ عمر کے ہر فردکو لگانے کی تجاویز بھی دی جار ہی ہیں ماہرین ان بالغ افراد کے لئے جو ویکسی نیشن کر ا چکے ہیں بوسٹر شاٹ کی تجویز بھی دے رہے ہیں۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا اسمبلی اجلاس بلائے بغیر بجٹ منظوری پر غور

واضح رہے کہ کورونا کی اس نئی قسم کے سامنے آنے کے بعد پاکستان کے نیشنل کمانڈ و آپریشن سینٹر نے بھی خبردار کیا ہے کہ اومی کرون کو پاکستان آنے سے نہیں روک سکتے ممکنہ احتیاطی اقدامات اٹھا کر اس کا مقابلہ کیا جائے گا جس میں تمام لوگوں کی ویکسنیشن کے ساتھ ساتھ بوسٹر شاٹ بھی زیر غور ہے ۔