یومِ پاکستان 23 مارچ

یومِ پاکستان ملک بھر میں بڑے جوش و خروش سے منایا جا رہا ہے

یوم پاکستان ملک بھر میں آج بھر پور ملی جوش و جذبے کے ساتھ منایا جارہا ہے۔ 23 مارچ 1940 کو آل انڈیا مسلم لیگ کے اجلاس میں منظور کی گئی قرارداد کی یاد میں منایا جاتا ہے۔

آج دن کا آغاز توپوں کی سلامی سے ہوا، جبکہ نماز فجر کے بعد ملک کی سلامتی، ترقی اور خوشحالی کیلئے خصوصی دعائیں مانگی گئیں۔ یومِ پاکستان پر مسلح افواج کی پریڈ آج اسلام آباد میں ہوگی، جس میں تینوں مسلح افواج کے دستے حصہ لیں گے۔ پریڈ میں آرمرڈ کور، آرٹلری اور ایئر ڈیفنس انجینیرز کے دستے دشمن پر ہیبت طاری کرنے والے سامانِ حرب کے ساتھ حصہ لیں گے اور ایس ایس جی کے کمانڈوز فری فال کا مظاہرہ کریں گے۔ یوم پاکستان کے موقع پر آج ملک بھر میں عام تعطیل ہے۔ تمام سرکاری و نجی عمارتوں پر قومی پرچم لہرائے جارہے ہیں، آج کے دن کی مناسبت سے سرکاری و نجی ٹی وی اور ریڈیو چینلز سے خصوصی دستاویزی پروگرام نشر کیے جارہے ہیں جس میں یوم پاکستان کی اہمیت سے نئی نسل کو روشناس کرایا جارہا ہے۔

وفاقی دارالحکومت اسلام آباد میں یومِ پاکستان کی مرکزی تقریب شکر پڑیاں پریڈ گراؤنڈ میں جاری ہے، جس میں وزیرِ اعظم عمران خان اور پاک فوج کے سربراہ جنرل قمر جاوید باجوہ بھی موجود ہیں۔ پریڈ میں تینوں مسلح افواج اور قانون نافذ کرنے والے اداروں کے دستے حصہ لے رہے ہیں۔ پریڈ میں آرمرڈ کور، آرٹلری اور ایئر ڈیفنس انجینئرز کے دستے دشمن پر ہیبت طاری کرنے والے سامانِ حرب کے ساتھ حصہ لے رہے ہیں، ایس ایس جی کے کمانڈوز فری فال کا مظاہرہ کریں گے۔ اس سال یومِ پاکستان کی مرکزی پریڈ کی تھیم ’شاد رہے پاکستان‘ رکھی گئی ہے جو قومی ترانے سے لی گئی ہے۔

مزید پڑھیں:  سپریم کورٹ: ججز خطوط پر از خود نوٹس کیس کی تیسری سماعت آج ہوگی

اسلام آباد میں جدید ترین جے ٹین جنگی طیاروں کا فلائی پاسٹ اور ایوی ایشن فلائی پاسٹ بھی ہوگا۔ میزائل، یو اے وی پاکستان کے ناقابل تسخیر دفاع کی علامت کے طور پر پریڈ کا حصہ ہیں۔ چاروں صوبوں، آزاد کشمیر اور گلگت بلتستان کے ثقافتی فلوٹس بھی تقریب کو چار چاند لگائیں گے۔او آئی سی کے وزرائے خارجہ کو بھی یومِ پاکستان پریڈ میں خصوصی طور پر مدعو کیا گیا ہے۔

یوم پاکستان پر صدر اور وزیراعظم کا پیغام


صدر مملکت ڈاکٹر عارف علوی نے 23 مارچ پر اپنے پیغام میں کہا ہے کہ یوم پاکستان برصغیر کی تاریخ میں کئی حوالوں سے اہم دن ہے، 1940 میں اس دن مسلمانوں نے "جداگانہ انتخاب” کی بجائے "علیحدہ ریاست” کا مطالبہ کیا۔ صدرِ پاکستان کا کہنا ہے کہ اس دن مسلمانوں نے واضح کیا کہ برصغیر کی تقسیم میں مزید تاخیر نہیں کی جاسکتی اور وقت نے مسلمانوں کے علیحدہ وطن کا مطالبہ سیاسی طور پر درست ثابت کیا۔ انہوں کا مزید کہنا ہے کہ ہمیں مختلف قومیتوں اور اقلیتوں کو ایک قوم میں یکجا کرنا ہے، پاکستان کو درپیش تمام چیلنجز پر اجتماعی کوششوں سے قابو پایا جاسکتا ہے، وہ دن دور نہیں جب پاکستان ایک معاشی طور پر مضبوط اور خوشحال ملک بن جائے گا۔

مزید پڑھیں:  خیبرپختونخوا حکومت کا کسانوں سے 29ارب کی گندم خریدنے کا فیصلہ

وزیراعظم عمران خان نے بھی یومِ پاکستان پر پیغام جاری کیا جس میں انہوں نے کہا کہ پاکستان طویل جمہوری جدوجہد سے معرض وجود میں آیا، 23 مارچ تخلیق پاکستان کےحقیقی مقاصد پر کاربند رہنے کے عزم کی تجدید کا دن ہے۔ پاکستان کے استحکام، ترقی کی کلید محنت، دیانتداری، اخلاقیات میں مضمر ہے، ہمیں قائداعظم کے سنہری اصولوں ایمان، اتحاد، تنظیم پر کاربند رہنے کی ضرورت ہے۔ وزیراعظم کا کہنا ہے کہ ہمیں خود کو ریاست مدینہ طرز پر ملک کو فلاحی ریاست بنانے کیلئے وقف کرنا چاہیے، ہماری توجہ معاشرے کے نظرانداز شدہ طبقہ کو مساوی مواقع دینے پر مرکوز ہے۔