مشرقیات

سیلز مین کی بھی کیا زندگی ہوتی ہے کھڑے بھی رہو بانس کی طرح اور جھڑکیاں بھی سنو جھوٹ بول کر زمین و آسمان کے قلابے ملائو اور سیٹھ کا مال بیچو مگر سیٹھ کا دل کبھی بھی نہیں رکھ پائے گا خواہ الٹا لٹک کر بھی مال بیچے۔ کبھی آپ نے سوچا کہدکانوں اور جگمگاتے شو رومز میں خریداری کرتے ہوئے اکثر ہماری نظر خوبصورت سامان پر ٹک جاتی ہے۔ شاید ہی کبھی ایسا ہو کہ فروخت کنندہ پر توجہ مرکوز ہوئی ہو۔ کبھی غور کیا ہو کہ وہ سارا وقت کھڑے ہی رہتے ہیں۔ یہ کہانی انہی ہمیشہ نظر انداز کیے گئے گمنام اور پسماندہ لوگوں کی ہے جنہیں اپنے طویل اور تھکا دینے والے کام کے اوقات میں محض کچھ لمحے بیٹھنے کی بھی اجازت نہیں ہوتی۔یہ بھی کہا کہ یہ تکلیف دہ بات ہے کہ ایک کارکن کے لئے سٹول یا کرسی فراہم کرنے کے لئے، ایک عام فہم بنیادی انسانی حق کو یقینی بنانے کے لئے بھی قانون بناناچاہتے اس لئے کہ۔فیکٹریوں اور دکانوں کے آجر، کارکنوں کو طویل شفٹوں میں کھڑے رہنے پر مجبور کرتے ہیں۔ یہاں تک کہ کچھ لمحے دیوار کے ساتھ پیٹھ ٹکانے تک پر سزا دی جاتی ہے، جرمانے عائد کئے جاتے ہیں۔ انہیں بروقت ٹوائلٹ جانے کی اجازت تک نہیں ہوتی۔ حالانکہ اس سب کو تشدد کی ایک شکل قرار دیا جانا چاہئے، لیکن استحصال کا یہ سلسلہ کھلے عام جاری رہتا ہے۔اسی طرح کے کارکن جس کرسی یا سٹول کا مطالبہ کر رہے ہیں وہ صرف ایک شے نہیں ہے بلکہ اس کا تعلق ایک نظرئیے سے ہے۔ جس کا مدعا ہے کہ مالکان ملازمین کے ساتھ احترام سے پیش آئیں، انہیں مناسب تنخواہ ادا کریں، ان سے روزانہ صرف آٹھ گھنٹے ہی کام لیں اور غیر انسانی طرز عمل پر لگام لگائیں ۔ حالیہ برسوں میں طویل عرصے تک کھڑے رہنے سے صحت پر پڑنے والے سنگین منفی اثرات کے بارے میں کئی طبی شواہد سامنے آئے ہیں۔ پایا گیا ہے کی خواتین کارکن، مردوں سے بھی زیادہ غیر محفوظ ہیں۔ اور اس کی وجہ سے بہت سے مغربی ممالک میں مزدور قوانین میں اصلاحات آئی ہیں۔ شاید اس بارے میں کبھی کسی نے سوچا ہی نہیں۔ سٹول پر بیٹھا دکان کا کارکن بہت سے گاہکوں کو غیر سنجیدہ لگتا ہے۔ آجر گاہکوں کی حمایت کرتے ہیں اور اصرار کرتے ہیں کہ سیلز پرسن ہر وقت کھڑے رہیں ور ایک اچھا تاثر پیدا کریں۔حضور کبھی، کسی روز بس آدھا گھنٹے کھڑے رہ کے دیکھیے اور پھر اس وقفے میں 20-25گنا اضافہ کر دیجیے۔ محسوس کیجئے ان کارکنوں کی تھکان اور پسماندگی کو، ان کی مجبوری اور مایوسی کو۔کیا ایک سیلز پرسن کو بیٹھنے کا حق ملنا چاہئے؟ کیا اسے دور جدید میں محض بیٹھنے کے حق کے لئے لڑنا ہوگا؟ انسانی حقوق کی ایسی خلاف ورزی ترقی کے لئے وقف دنیاکیا کہتی ہے؟

مزید پڑھیں:  آزادکشمیر !!!کم ازکم لیکن آخری نہیں