ایم این اے علی وزیرسے یہ سلوک کیوں ہورہاہے؟ علی وزیر

کراچی(مشرق رپورٹ) پشتون تحفظ موومنٹ کے رہنما اور رکن قومی اسمبلی علی وزیرسے یہ سلوک کیوں ہورہاہے؟ یہ سوال سوشل میڈیا پرگردش کرنے والی ایک تصویر کوشیئر کرتے ہوئے دہرایاجارہاہے ۔کراچی کے جناح پوسٹ گریجویٹ میڈیکل کالج میں موجود رکن قومی اسمبلی علی وزیر کی ایک ویڈیو وائرل ہورہی ہے جس میں انہیں یہ کہتے ہوئے سناجاسکتاہے ہے یہاں ہسپتال میں ان کی زندگی کو خطرہ ہے، انہیں واپس جیل بھیجا جائے۔ علی وزیر کو حال ہی میں کراچی کی مرکزی جیل سے علاج کے لیے جناح ہسپتال منتقل کیا گیا تھا تاہم وہ چاہتے ہیں کہ انہیں واپس جیل منتقل کیا جائے۔ ایک عہدیدار نے شناخت ظاہر کیے بغیر بتایا کہ علی وزیر نے گزشتہ روز اپنا بیڈ چھوڑ دیا تھا اور ہسپتال کے احاطے میں احتجاج پر بیٹھ گئے تھے۔ انہوں نے پشتون تحفظ موومنٹ کے کارکنان سے خطاب بھی کیا جس میں انہوں نے اپنی سکیورٹی کے حوالے سے تحفظات کا اظہارکیا۔ پارٹی کارکنان سے خطاب میں علی وزیر نے دعویٰ کیا کہ ہسپتال میں ان پر دوبار حملہ کیا گیا۔ا نہوں نے کہا کہ میرا مطالبہ ہے کہ مجھے واپس جیل بھیج دیا جائے مجھے یہاں تحفظات ہیں اور میرا دوسرا مطالبہ یہ ہے کہ سپیکر قومی اسمبلی میرے پروڈکشن آرڈر جاری کر چکے ہیں تومجھے بجٹ اجلاس میں شرکت کےلئے اسلام آباد بھیجا جائے، انہوں نے الزام عائد کیا کہ یہ دوسرا موقع ہے جب انہیں بجٹ اجلاس سے دور رکھا گیا ہے۔علی وزیرکی تصویر سینئر پارلیمنٹرین رضاربانی نے بھی شیئرکی ہے اور لکھا ہے ایک رکن پارلیمنٹ کے ساتھ اس طرح کاسلوک نہیں ہوناچاہئے ۔

مزید پڑھیں:  پاکستان نے انسانی حقوق سے متعلق امریکی رپورٹ مسترد کردی