اے ٹی ایم

اے ٹی ایم سے کیش نکالنے کے چارجزبھی بڑھ گئے

پشاور:بجٹ میں سپرٹیکس لگانے کے بعد مالیاتی اداروں یعنی بینکوں نے اے ٹی ایم یعنی آٹومیٹڈ ٹیلر مشین کی فیس میں بھی فی ٹرانزکشن تقریبا 5 روپے کا اضافہ کر دیا ہے۔

اس سلسلے میں خیبر پختونخوا میں گذشتہ روز سے فیس وصولی کا سلسلہ شروع کر دیا گیا ہے جس پر صارفین کی جانب سے شدید تحفظات ظاہر کئے جارہے ہیں۔ ذرائع نے بتایا ہے کہ صوبائی حکومت نے بینکوں کی آمدن پر ٹیکس وصول کرنے کا فیصلہ کیا ہے یہ ٹیکس خیبر پختونخوا میں پہلی مرتبہ بینکوں پر عائد کیا گیا ہے.

مزید پڑھیں:  وانا، میٹرک کے سالانہ امتحانات ڈیرہ بورڈ کے زیراہتمام جاری

حکومت کا موقف ہے کہ مالیاتی ادارے50فیصد سے زائد سالانہ آمدن دے رہے ہیں اس وجہ سے بینکوں پر2فیصد سے زائد ٹیکس کوئی بڑی بات نہیں تاہم یہ ٹیکس بینکوں نے اپنی آمدن پر شمار کرنے کی بجائے صارفین پر منتقل کر دیا ہے۔ قبل ازیں اپنے اکائونٹ والے بینک کی بجائے کسی دوسرے بینک کے اے ٹی ایم سے پیسے نکالنے کی فیس18روپے 25پیسے تھی گذشتہ روز سے اے ٹی ایم چارجز23روپے سے زائد چارج کئے جارہے ہیں۔ اس کے علاوہ اے ٹی ایم کارڈ کی سالانہ فیس میں بھی اضافہ کیا گیا ہے ذرائع نے بتایا کہ سپر ٹیکس بینکوں پر عائد کیا گیا ہے لیکن بینکوں نے یہ تمام اخراجات صارفین کو منتقل کر دئیے ہیں جس سے بینکوں کی آمدن پر کسی قسم کا فرق نہیں پڑے گا تاہم صارفین پر ایک اضافی بوجھ بڑھ جائے گا۔

مزید پڑھیں:  کرک، خوشحال خان خٹک یونیورسٹی ماسٹرز امتحانات کا شیڈول جاری